"ریاض سربراہی اجلاس" میں غزہ کا محاصرہ توڑنے پر زور

جنگ کو روکنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ ڈالنے کے لیے عرب اور اسلامی کمیٹی: سعودی وزیر خارجہ

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان ریاض میں عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے اختتام پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے (رائٹرز)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان ریاض میں عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے اختتام پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے (رائٹرز)
TT

"ریاض سربراہی اجلاس" میں غزہ کا محاصرہ توڑنے پر زور

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان ریاض میں عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے اختتام پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے (رائٹرز)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان ریاض میں عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے اختتام پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے (رائٹرز)

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے تصدیق کی کہ "غیر معمولی عرب اسلامی سربراہی اجلاس" میں جمع ہونے والے رہنماؤں نے "غزہ کا محاصرہ توڑنے اور غزہ کی پٹی میں خوراک، ادویات اور ایندھن پر مشتمل عرب، اسلامی اور بین الاقوامی انسانی امداد کے قافلوں کے فوری داخلے پر پابندی کو ختم کرنے پر اتفاق کیا۔"

انہوں نے نشاندہی کی کہ "اس سے نہ صرف امداد کو پہنچنے سے روکنے کے لیے اسرائیلی طرز عمل بے نقاب ہوتا ہے، بلکہ عاملی برادری اور ممالک کی ناکامی کو بھی ظاہر کرتا ہے جو مسئلے کا حل ہونے اور امداد کی فراہمی کے ممکن ہونے کے باوجود اسرائیل کے سامنے ناکام ہیں، جو غزہ میں اجتماعی سزا دے رہا ہے۔"

سعودی وزیر کا یہ بیان سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ  "غیر معمولی مشترکہ عرب و اسلامی سربراہی اجلاس" کے بعد عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط اور اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہ کی شرکت کے ساتھ ہونے والی ایک پریس کانفرنس کے دوران سامنے آیا۔ (...)

اتوار-28 ربیع الثاني 1445ہجری، 12 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16420]



امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
TT

امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)

کل پیر کے روز، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی طرف سے شروع کیے گئے میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔

آسٹن، جو کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی بحری بیڑے کی میزبانی کرنے والے بحرین کے دورے پر ہیں، نے کہا کہ اس آپریشن میں شرکت کرنے والے ممالک میں برطانیہ، بحرین، کینیڈا، فرانس، اٹلی، ہالینڈ، ناروے، سیشلز اور اسپین شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنوبی بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں مشترکہ گشت کریں گے۔

آسٹن نے ایک بیان میں کہا، "یہ ایک بین الاقوامی چیلنج ہے جس کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے... آج میں اسی لیے خوشحالی گارڈین آپریشن(Operation Prosperity Guardian) کے آغاز کا اعلان کر رہا ہوں، جو کہ ایک اہم کثیر القومی سیکیورٹی اقدام ہے۔"

خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں آئل ٹینکرز، کارگو بحری جہازوں اور دیگر پر اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ وہ اس طرح اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں جو غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے ساتھ جنگ کر رہا ہے۔

دوسری جانب، امریکی سینٹرل کمانڈ نے آج منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ حوثیوں نے کل پیر کے روز جنوبی بحیرہ احمر میں دو تجارتی بحری جہازوں پر دو حملے کیے۔

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]