اقوام متحدہ خبردار کر رہی ہے کہ غزہ کے لوگوں کے بھوک سے مر جائیں گے

رفح میں ایک فلسطینی خاتون حسب استطاعت آٹے سے روٹی پکا رہی ہے (اے پی)
رفح میں ایک فلسطینی خاتون حسب استطاعت آٹے سے روٹی پکا رہی ہے (اے پی)
TT

اقوام متحدہ خبردار کر رہی ہے کہ غزہ کے لوگوں کے بھوک سے مر جائیں گے

رفح میں ایک فلسطینی خاتون حسب استطاعت آٹے سے روٹی پکا رہی ہے (اے پی)
رفح میں ایک فلسطینی خاتون حسب استطاعت آٹے سے روٹی پکا رہی ہے (اے پی)

اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے کل جمعرات کے روز خبردار کیا کہ غزہ کی پٹی کی آبادی کو "بھوک کے سبب براہ راست ہلاک ہونے کا خدشہ" ہے، کیونکہ "خوراک اور پانی کی سپلائی عملی طور پر نہ ہونے کے برابر ہے۔"

ورلڈ فوڈ پروگرام کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سینڈی میک کین نے فرانسیسی پریس ایجنسی کے ذریعہ رپورٹ کردہ ایک بیان میں کہا: "موسم سرما کے قریب آنے، غیر محفوظ اور پرہجوم پناہ گاہوں اور صاف پانی کی کمی کے سبب لوگوں کے بھوک کے سبب براہ راست ہلاک ہونے کا خدشہ ہے۔"

میک کین نے رفح کراسنگ کے ذریعے امداد پہنچانے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے زور دیا کہ "ایک آپریشنل بارڈر کراسنگ کے ذریعے بھوک کی تمام ضروریات کو پورا نہیں کیا جا سکتا۔"

انہوں نے مزید کہا، "صرف امید یہ ہے کہ غزہ میں زندگی کے لیے ضروری خوراک لانے کے لیے انسانی امداد کے لیے ایک اور محفوظ راہداری کھولی جائے۔"

فوڈ پروگرام نے ایک بیان میں اشارہ کیا کہ 7 اکتوبر کو تنازعہ کے آغاز کے بعد سے صرف 10 فیصد ضروری خوراک کا سامان غزہ میں داخل ہوا ہے۔ بیان میں نشاندہی کی گئی کہ پٹی کے کچھ لوگ زندہ رہنے کے لیے دن میں صرف ایک وقت کا کھانا کھاتے ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق، پروگرام نے وضاحت کی کہ ایندھن کی قلت غذائی امداد کی فراہمی سمیت دیگر انسانی امداد کی تقسیم میں رکاوٹ بن رہی ہے، "یہاں تک کہ منگل کے روز مصر سے ٹرکوں کی آمد اور غزہ میں سامان اتارنے کے باوجود، تقسیم کرنے والی گاڑیوں کو چلانے کے لیے درکار ایندھن کی کمی کی وجہ سے اسے پناہ گاہوں میں شہریوں تک پہنچانا ممکن نہیں۔"

جمعہ-03 جمادى الأولى 1445ہجری، 17 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16425]



ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
TT

ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیلی بمباری کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں پہنچنے والے بے گھر افراد کی تعداد تقریباً ایک ملین تک پہنچ چکی ہے۔

اقوام متحدہ نے آج جمعرات کے روز اپنی یومیہ انسانی رپورٹ میں مزید کہا کہ "خان یونس اور دیر البلح میں دشمنانہ کاروائیوں میں شدت آنے اور اسرائیلی فوج کی طرف سے انخلاء کے احکامات کے بعد اب رفح گورنریٹ بے گھر ہونے والوں کے لیے بنیادی پناہ گاہ بن چکا ہے، جہاں ایک ملین سے زیادہ لوگ انتہائی گنجان آباد علاقے میں رہ رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا (UNRWA)" کے مطابق 2023 کے آخر تک غزہ میں بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد تقریباً 1.9 ملین ہے، جو اس پٹی کی کل آبادی کا تقریباً 85 فیصد ہے۔ ان میں سے کچھ ایسے بھی لوگ شامل ہیں جو متعدد بار بے گھر ہوئے ہیں، کیونکہ اہل خانہ کی حفاظت کی تلاش میں یہ لوگ پٹی میں بار بار نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوتے رہے ہیں۔

غزہ کی پٹی کے پانچوں گورنریٹس میں "اونروا (UNRWA)" کی 155 عمارتوں میں تقریباً 1.4 ملین بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی ہائی کمشنر نے اس بات کی تصدیق کی کہ غزہ میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔ کمیشن نے اپنے جاری بیان میں کہا: "ہم کہیں بھی محفوظ ہونے کی بات نہیں کر سکتے کیونکہ لوگ سڑکوں پر کھلے آسمان تلے سو رہے ہیں اور ان میں سے کچھ انخلاء کے احکامات پر عمل کرنے کے بھی قابل بھی تھے۔"

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]