"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

مصر جنگ کے خاتمے کی تجویز کے جواب کا منتظر... اور وسطی غزہ میں پھر سے بڑے پیمانے پر نقل مکانی

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
TT

"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)

فلسطینی تحریک "حماس" نے اعلان کیا ہے کہ اس نے دوسرے فلسطینی دھڑوں کے ساتھ ایک "قومی حل" پر اتفاق کیا ہے جس کی بنیاد "متحدہ حکومت" تشکیل دی جائے گی۔ تحریک نے مزید کہا کہ فلسطینی دھڑوں نے غزہ میں جنگ کے بعد کے اسرائیلی اور مغربی منظرناموں کو مسترد کرنے کا اظہار کیا۔

تحریک نے کل جمعرات کے روز ایک بیان میں وضاحت کی کہ اس نے اور دیگر دھڑوں، یعنی: "جہاد اسلامی تحریک"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ - جنرل کمانڈ" اور "ڈیموکریٹک فرنٹ"، نے کئی تجاویز پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے، جس میں "گزشتہ قومی مذاکرات میں طے پانے والے امور پر عمل درآمد کے لیے ایک جامع قومی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس میں بلا استثنیٰ تمام فریق شامل ہوں۔

دھڑوں نے تمام اطراف کی شرکت کے ساتھ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات میں مکمل متناسب نمائندگی کے نظام کے تحت عام انتخابات (صدارتی، قانون ساز کمیٹی اور قومی اسمبلی) کے ذریعے فلسطینی سیاسی نظام کو جمہوری بنیادوں پر استوار اور مضبوط کرنے پر بھی اتفاق کیا، تاکہ قومی اتحاد اور شراکت کی بنیادوں اور اصولوں پر اندرونی تعلقات کو از سر نو استوار کیا جا سکے۔"

پانچ فلسطینی دھڑوں نے بیروت میں ایک اجلاس منعقد کیا، جس میں زور دیا گیا کہ "سب قیدیوں کے بدلے سب قیدی کے معاہدے کے لیے حتمی جنگ بندی اور صہیونی جارحیت کی تمام کاروائیوں کو ختم کرنے اور غزہ کی پٹی سے قابض افواج کے انخلاء کو اس معاہدے کی شرط قرار دیا جائے۔"

توقع ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن خطے میں ایک نئے دورے کا آغاز کریں گے، جو جنگ شروع ہونے کے بعد ان کا چوتھا دورہ ہوگا۔ جبکہ مصر اور قطر کی ثالثی کی کوششیں جاری ہیں تاکہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے تک رسائی ممکن ہو سکے۔ (...)

جمعہ-16 جمادى الآخر 1445 ہجری، 29 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16467]



غزہ میں جنگ بندی کا ساتواں دن... اور مغربی کنارے میں کشیدگی میں اضافہ

گزشتہ روز وسطی غزہ کی پٹی میں نصیرات کیمپ میں اسرائیلی بمباری سے ہونے والی تباہی کے درمیان فلسطینی کھلے بازار میں خریداری کر رہے ہیں (روئٹرز)
گزشتہ روز وسطی غزہ کی پٹی میں نصیرات کیمپ میں اسرائیلی بمباری سے ہونے والی تباہی کے درمیان فلسطینی کھلے بازار میں خریداری کر رہے ہیں (روئٹرز)
TT

غزہ میں جنگ بندی کا ساتواں دن... اور مغربی کنارے میں کشیدگی میں اضافہ

گزشتہ روز وسطی غزہ کی پٹی میں نصیرات کیمپ میں اسرائیلی بمباری سے ہونے والی تباہی کے درمیان فلسطینی کھلے بازار میں خریداری کر رہے ہیں (روئٹرز)
گزشتہ روز وسطی غزہ کی پٹی میں نصیرات کیمپ میں اسرائیلی بمباری سے ہونے والی تباہی کے درمیان فلسطینی کھلے بازار میں خریداری کر رہے ہیں (روئٹرز)

گزشتہ روز اسرائیل اور تحریک "حماس" نے غزہ کی پٹی میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی میں مسلسل ساتویں روز توسیع کرنے اور اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے بدلے غزہ میں زیر حراست مزید قیدیوں کے تبادلے کی اجازت دینے پر اتفاق کیا۔

دریں اثنا، حالیہ جنگ بندی کو طویل عرصے تک بڑھانے کے لیے گہرے رابطے اور کوششیں جاری ہیں۔ انہی کوششوں میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کا تل ابیب کا دورہ بھی شامل ہے جہاں انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کی اور اسی طرح انہوں نے رام اللہ میں فلسطینی صدر محمود عباس سے بھی ملاقات کی۔ بدھ کے روز جنگ بندی میں صرف ایک دن کی توسیع میں کامیابی کے بعد بھی مصر اور قطر کی کوششیں جاری ہیں تاکہ اس جنگ بندی کو مزید دو دن تک بڑھایا جا سکے۔

کل شام، وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی کہ وہ غزہ میں "حماس" اور اسرائیل کے درمیان انسانی بنیادوں پر جنگ بندی میں توسیع کے لیے قطر اور مصر کے ساتھ اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے اور اس نے امید ظاہر کی کہ مزید قیدیوں کو رہا کر دیا جائے گا۔ وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے کوآرڈینیٹر جان کربی نے کہا "جب اسرائیل (حماس) کا دوبارہ پیچھا کرنے کا فیصلہ کرے گا تو امریکہ اس کی حمایت کرے گا۔"

کل قیدیوں کے تبادلے کے عمل میں 30 فلسطینیوں کی رہائی کے بدلے میں 10 اسرائیلیوں کو رہا کیا گیا، جن میں 8 خواتین قیدی اور 22 فلسطینی لڑکے اور بچے شامل تھے، جب کہ اسی دوران رفح کراسنگ کے ذریعے فلسطینیوں کو ایندھن اور امدادی سامان پہنچانے کے لیے ٹرک مسلسل داخل ہو رہے ہیں۔ (…)

جمعہ-17 جمادى الأولى 1445ہجری، 01 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16439]