خرطوم میں لڑائی شدت اختیار کر رہی ہے... اور شہری "نظر انداز کیے جانے" کی شکایت کر رہے ہیں

سوڈان میں دس لاکھ سے زائد پولیو ویکسین ضائع ہو چکی ہیں

سوڈانی دارالحکومت کے مرکز میں تباہی کا منظر (رائٹرز)
سوڈانی دارالحکومت کے مرکز میں تباہی کا منظر (رائٹرز)
TT

خرطوم میں لڑائی شدت اختیار کر رہی ہے... اور شہری "نظر انداز کیے جانے" کی شکایت کر رہے ہیں

سوڈانی دارالحکومت کے مرکز میں تباہی کا منظر (رائٹرز)
سوڈانی دارالحکومت کے مرکز میں تباہی کا منظر (رائٹرز)

جمعہ کے روز سوڈانی دارالحکومت خرطوم بھر میں ایک بار پھر شدید گولیوں کی آواز سنائی دی اور یہاں پھنسے شہریوں نے کہا کہ فوج اور کوئیک سپورٹ فورسز ان کی مشکلات کو نظر انداز کر رہے ہیں۔

جب کہ اقوام متحدہ کی بچوں کے لیے تنظیم (یونیسیف) نے اعلان کیا ہے کہ سوڈان میں اپریل کے وسط میں تشدد میں اضافے کے بعد سے اب تک دس لاکھ سے زیادہ پولیو ویکسین ضائع ہو چکی ہیں۔ یونیسیف کے ہنگامی پروگرام کے دفتر کی ڈپٹی ڈائریکٹر ہیزل ڈی وٹ نے ایک ای میل کے ذریعے "رائٹرز" کو بتایا کہ "جنوبی دارفر میں پولیو کی 10 لاکھ سے زیادہ ویکسین کی متعدد کولڈ چین تنصیبات کو لوٹا گیا، نقصان پہنچایا گیا اور تباہ کر دیا گیا ہے۔"

یاد رہے کہ "یونیسیف" 2022 کے آخر میں سوڈان میں اس مرض کے ظاہر ہونے کے بعد وہاں اس بیماری کے خلاف ویکسینیشن مہم کا ایک سلسلہ چلا رہی تھی۔(...)



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]