سوڈانی بحران کے حل کے لیے جدہ میں مشاورت

سوڈانی بحران کے حل کے لیے جدہ میں مشاورت
TT

سوڈانی بحران کے حل کے لیے جدہ میں مشاورت

سوڈانی بحران کے حل کے لیے جدہ میں مشاورت

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اپنے امریکی ہم منصب انتھونی بلنکن سے سوڈان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور دونوں نے ٹیلی فونک رابطے کے دوران تنازعہ کے دونوں فریقوں کے درمیان فوجی کشیدگی کو روکنے کی اہمیت پر زور دیا۔

دونوں فریقوں نے ہفتے کے روز جدہ میں فوج کے نمائندوں اور "کوئیک سپورٹ" فورسز کی میزبانی کرتے یوئے سعودی-امریکی اقدام میں پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا، جس کا مقصد فائر بندی کرنا اور سوڈان میں امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کشیدگی کو کم کرنے کے لیے بات چیت کی راہ ہموار کرنا ہے۔

سوڈانی خودمختاری کونسل کے سربراہ کے ایلچی دفع اللہ الحاج نے اعلان کیا کہ فوج کا ایک وفد جدہ مشاورت میں شرکت کرے گا، انہوں نے زور دیا کہ اس مشاورت میں سیاسی حل کی کوئی بات چیت شامل نہیں ہوگی۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق، دوسری جانب "کوئیک سپورٹ" فورسز اپنے تین نمائندوں کے ساتھ مشاورت میں حصہ لے گی۔(...)



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]