سوڈانی بحران کے حل کے لیے جدہ میں مشاورت

سوڈانی بحران کے حل کے لیے جدہ میں مشاورت
TT

سوڈانی بحران کے حل کے لیے جدہ میں مشاورت

سوڈانی بحران کے حل کے لیے جدہ میں مشاورت

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اپنے امریکی ہم منصب انتھونی بلنکن سے سوڈان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور دونوں نے ٹیلی فونک رابطے کے دوران تنازعہ کے دونوں فریقوں کے درمیان فوجی کشیدگی کو روکنے کی اہمیت پر زور دیا۔

دونوں فریقوں نے ہفتے کے روز جدہ میں فوج کے نمائندوں اور "کوئیک سپورٹ" فورسز کی میزبانی کرتے یوئے سعودی-امریکی اقدام میں پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا، جس کا مقصد فائر بندی کرنا اور سوڈان میں امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کشیدگی کو کم کرنے کے لیے بات چیت کی راہ ہموار کرنا ہے۔

سوڈانی خودمختاری کونسل کے سربراہ کے ایلچی دفع اللہ الحاج نے اعلان کیا کہ فوج کا ایک وفد جدہ مشاورت میں شرکت کرے گا، انہوں نے زور دیا کہ اس مشاورت میں سیاسی حل کی کوئی بات چیت شامل نہیں ہوگی۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق، دوسری جانب "کوئیک سپورٹ" فورسز اپنے تین نمائندوں کے ساتھ مشاورت میں حصہ لے گی۔(...)



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]