سوڈان میں دونوں متحارب فریقوں یعنی فوج اور کوئیک سپورٹ فورسز کی جانب سے ایک نئی جنگ بندی پر بات چیت کے لیے اپنے نمائندے سعودی عرب بھیجنے پر اتفاق کے باوجود خرطوم میں ہفتے کے روز شدید لڑائی دیکھنے میں آئی۔ اسی طرح سوڈانی دارالحکومت کے رہائشیوں میں سے عینی شاہدین نے بتایا کہ پانی و بجلی کی سپلائی منقطع ہونے کے علاوہ خوراک اور مالی ذخائر میں کمی کی پریشانیوں کے دوران انہوں نے گولہ باری کی آوازیں سنائی دیں جیسا کہ 15 اپریل سے شروع ہوانے والی محاذ آرائی میں جاری ہے۔
ہفتے کے روز لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان کی قیادت میں فوج کے طیاروں نے خرطوم کے محلے ریاض پر فضائی حملے کیے۔ سوڈانی فوج نے جاری بیان میں تصدیق کی کہ مذاکرات میں "جنگ بندی کی تفصیلات" پر بات کی جائے گی جس پر پہلے بھی کئی بار بات اور اس کی تجدید کی جا چکی ہے لیکن اس پر عمل درآمد کیے بغیر۔ (...)