سوڈان میں خوراک اور مالی ذخیروں میں کمی کے دوران شدید لڑائیاں

20 اپریل 2023 کو اے ایف پی ٹی وی ویڈیو فوٹیج سے لی گئی اس ویڈیو میں دو حریف جرنیلوں کی افواج کے درمیان جاری لڑائیوں کے دوران خرطوم بین الاقوامی ہوائی اڈے کے اوپر اٹھتا ہوا سیاہ دھوئیں کے بادل کا فضائی منظر (اے ایف پی)
20 اپریل 2023 کو اے ایف پی ٹی وی ویڈیو فوٹیج سے لی گئی اس ویڈیو میں دو حریف جرنیلوں کی افواج کے درمیان جاری لڑائیوں کے دوران خرطوم بین الاقوامی ہوائی اڈے کے اوپر اٹھتا ہوا سیاہ دھوئیں کے بادل کا فضائی منظر (اے ایف پی)
TT

سوڈان میں خوراک اور مالی ذخیروں میں کمی کے دوران شدید لڑائیاں

20 اپریل 2023 کو اے ایف پی ٹی وی ویڈیو فوٹیج سے لی گئی اس ویڈیو میں دو حریف جرنیلوں کی افواج کے درمیان جاری لڑائیوں کے دوران خرطوم بین الاقوامی ہوائی اڈے کے اوپر اٹھتا ہوا سیاہ دھوئیں کے بادل کا فضائی منظر (اے ایف پی)
20 اپریل 2023 کو اے ایف پی ٹی وی ویڈیو فوٹیج سے لی گئی اس ویڈیو میں دو حریف جرنیلوں کی افواج کے درمیان جاری لڑائیوں کے دوران خرطوم بین الاقوامی ہوائی اڈے کے اوپر اٹھتا ہوا سیاہ دھوئیں کے بادل کا فضائی منظر (اے ایف پی)

سوڈان میں دونوں متحارب فریقوں یعنی فوج اور کوئیک سپورٹ فورسز کی جانب سے ایک نئی جنگ بندی پر بات چیت کے لیے اپنے نمائندے سعودی عرب بھیجنے پر اتفاق کے باوجود خرطوم میں ہفتے کے روز شدید لڑائی دیکھنے میں آئی۔ اسی طرح سوڈانی دارالحکومت کے رہائشیوں میں سے عینی شاہدین نے بتایا کہ پانی و بجلی کی سپلائی منقطع ہونے کے علاوہ خوراک اور مالی ذخائر میں کمی کی پریشانیوں کے دوران انہوں نے گولہ باری کی آوازیں سنائی دیں جیسا کہ 15 اپریل سے شروع ہوانے والی محاذ آرائی میں جاری ہے۔

ہفتے کے روز لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان کی قیادت میں فوج کے طیاروں نے خرطوم کے محلے ریاض پر فضائی حملے کیے۔ سوڈانی فوج نے جاری بیان میں تصدیق کی کہ مذاکرات میں "جنگ بندی کی تفصیلات" پر بات کی جائے گی جس پر پہلے بھی کئی بار بات اور اس کی تجدید کی جا چکی ہے لیکن اس پر عمل درآمد کیے بغیر۔ (...)



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]