مراکش کے ایک سابق وزیر "مغربی علاقوں میں جنگ" سے خبردار کر رہے ہیں

مراکش-الجزائر کی سرحد (رائٹرز - آرکائیو)
مراکش-الجزائر کی سرحد (رائٹرز - آرکائیو)
TT

مراکش کے ایک سابق وزیر "مغربی علاقوں میں جنگ" سے خبردار کر رہے ہیں

مراکش-الجزائر کی سرحد (رائٹرز - آرکائیو)
مراکش-الجزائر کی سرحد (رائٹرز - آرکائیو)

مراکش کے سابق وزیر مملکت اور "سوشلسٹ یونین آف پاپولر فورسز" پارٹی کے سابق سیکرٹری جنرل محمد الیازغی نے الجزائر کی حکومت کی نئی پالیسی کی پیش رفت سے خبردار کیا کہ "یہ ایک خطرناک سمت میں ہے، اور اس سے علاقے کو خطرہ ہے۔" انہوں نے اسی تناظر میں اس جانب اشارہ کیا کہ الجزائر کے حکام کی جانب سے علیحدگی پسند "پولیساریو" فرنٹ کے حق میں تندوف شہر میں اپنے اختیار سے دستبردار ہونے کا فیصلہ، گویا "پولیساریو فرنٹ کے لیے میدان صاف کرنا ہے،" جو مراکش پر حملہ کرنے کے لیے تندوف کیمپوں کو ایک پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کر کے پورے خطے میں جنگ کی آگ بھڑکا سکتی ہے۔ الیازغی نے کل شام "عبدالرحیم بوعبید فاؤنڈیشن" (ایک فکری ادارہ جو پارٹی کے مرحوم سیکرٹری جنرل عبدالرحیم بوعبید کے نام سے موسوم ہے)، کے زیر اہتمام اپنے اعزاز میں رباط کے سائنس کالج میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: "الجزائر کی جانب سے (ملک کے جنوب مغربی) شہر تندوف میں اپنے اختیارات سے دستبردار ہونے اور علیحدگی پسند (پولیساریو) فرنٹ کو اس شہر اور اس کے پڑوسی علاقوں میں تمام تر اختیارات دینے کے فیصلے سے خطے کی کشیدگی میں اضافے کے امکان کو ہوا ملتی ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ الجزائر کے حکام کا تیندوف میں اپنے اختیارات سے دستبردار ہونا "کوئی مثبت معاملہ نہیں ہے اور نہ ہی اس سے خطے میں استحکام آئے گا۔"

الیازغی نے اشارہ کیا کہ انہیں اس بات کی تصدیق اس وقت ہوئی جب الجزائر نے جنوبی افریقہ کے ساتھ براعظم افریقہ کے ممالک اور دنیا کے دیگر ممالک میں مراکش کے صحارا علاقےکی علیحدگی کے موقف کو فروغ دینے کے لیے دوروں کا آغاز کیا۔ جب کہ یہ مثبت موقف نہیں ہے اور اس سے "خطے میں جنگوں کے امکان" کی جانب اشارہ ملتا ہے۔ (...)



غزہ میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
TT

غزہ میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)

فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے کل اتوار کے روز اطلاع دی کہ غزہ کی پٹی میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح کے علاقوں پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

سرکاری ایجنسی نے کہا کہ بمباری کے نتیجے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔

ایجنسی نے مزید کہا کہ شمالی غزہ کی پٹی کے علاقوں پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے پانچ افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، جن میں زیادہ تر بچے تھے۔ جب کہ اسرائیل کی غزہ شہر پر بمباری میں الشجاعیہ، الزیتون، تل الہوی اور شیخ عجلین کے محلوں کو نشانہ بنایا گیا۔

غزہ کی پٹی کے جنوب میں، ایجنسی کی اطلاع کے مطابق خان یونس پر مسلسل اسرائیلی بمباری کے بعد 16 ہلاک شدگان کی لاشیں ہسپتالوں میں پہنچی ہیں۔

فلسطینی صدر محمود عباس نے آج صبح سویرے کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر اصرار کے ذریعے یہاں کی آبادی کو زبردستی نقل مکانی پر مجبوری کر رہی ہے۔

ایجنسی نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے دیئے گئے بیان کو نقل کیا، انہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسے نہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری کاروائی کی ضرورت ہے۔"

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]