الجزائر میں "نفرت پھیلانے" کے الزام میں اسلامی پارٹی کی خاتون سربراہ کو 6 ماہ قید

الجزائر کی سابق رکن پارلیمنٹ نعیمہ صالحی
الجزائر کی سابق رکن پارلیمنٹ نعیمہ صالحی
TT

الجزائر میں "نفرت پھیلانے" کے الزام میں اسلامی پارٹی کی خاتون سربراہ کو 6 ماہ قید

الجزائر کی سابق رکن پارلیمنٹ نعیمہ صالحی
الجزائر کی سابق رکن پارلیمنٹ نعیمہ صالحی

الجزائر کے دارالحکومت کے مغرب میں ایک عدالت نے سابق رکن پارلیمنٹ اور اسلام پسند "جسٹس اینڈ سٹیٹمنٹ پارٹی" کی سربراہ نعیمہ صالحی کے خلاف "تعصب اور نفرت" کے الزامات کی بنیاد پر 6 ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔" صالحی قبائلی علاقے کے سیاسی کارکنوں کے خلاف تیز حملوں کی خصوصیت رکھتی تھیں، جس کے سبب گذشتہ سال کے آخر میں انہیں ابتدائی طور پر جیل کی سزا سنائے جانے کے باوجود اس پر عمل درآمد نہ ہو سکا۔

(58 سالہ) صالحی کے خلاف شکایت کنندہ وکیل مراد عمیری نے اپنے "فیس بک" اکاؤنٹ پر اس فیصلے پر اطمینان کا اظہار کیا اور یہ واضح نہیں کیا کہ آیا وہ ملزم کو مقدمے سے پہلے زیر حراست رکھنے کے حق میں تھے یا نہیں۔

فیصلہ جاری ہونے کے موقع پر، صالحی نے صدر عبدالمجید تبون سے اپیل کی کہ وہ ان کے مخالفین، ، جو کالعدم پارٹی "ریلی فار کلچر اینڈ ڈیموکریسی" اور "قبائلی ؒخودمختاری تحریک" کے سیاست دان ہیں، کے خلاف ان کے ساتھ کھڑے ہوں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: "مجھے سمیت ہر وہ شخص جو الجزائر کو الگ کرنے کے منصوبے کو مسترد کرتا ہے اسے خاموش رہنے اور منہ بند رکھنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔" (...)

منگل - 19 شوال 1444 ہجری - 09 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16233]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]