لبنان میں صدارتی امیدوار کے لیے فاصلہ کم کرنے کی خاطر "اپوزیشن" اور "آزاد محب وطن" پارٹی کے درمیان رابطے

سلیمان فرنجیہ مارونائٹ پیٹریارک بشارہ الراعی کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے (فرنجیہ کے ٹوئیٹر اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)
سلیمان فرنجیہ مارونائٹ پیٹریارک بشارہ الراعی کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے (فرنجیہ کے ٹوئیٹر اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)
TT

لبنان میں صدارتی امیدوار کے لیے فاصلہ کم کرنے کی خاطر "اپوزیشن" اور "آزاد محب وطن" پارٹی کے درمیان رابطے

سلیمان فرنجیہ مارونائٹ پیٹریارک بشارہ الراعی کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے (فرنجیہ کے ٹوئیٹر اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)
سلیمان فرنجیہ مارونائٹ پیٹریارک بشارہ الراعی کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے (فرنجیہ کے ٹوئیٹر اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)

لبنان میں صدارت کے خالی عہدے کے حوالے سے بین الاقوامی اور علاقائی دباؤ کے تحت سیاسی قوتوں، جن میں "لبنانی فورسز" پارٹی اور "آزاد محب وطن تحریک" شامل ہیں، نے نامزد امیدواروں سے متعلق باہمی فاصلوں کو کم کرنے کے لیے رابطوں کو تیز کر دیا ہے۔ تاکہ ایک نام پر اتفاق رائے کیا جا سکے جو "حزب اللہ" اور "امل موومنٹ" کے حمایت یافتہ "المردہ موومنٹ" کے سربراہ سلیمان فرنجیہ کا متبادل ہو۔ چنانچہ ایک حتمی نامزدگی تک نہ پہنچنے کے باوجود بایمی رابطوں کے نتیجے میں پیش رفت ہوئی ہے۔

گزشتہ ہفتے کی جانے والی کوششیں ناکام رہیں، جن میں ایوان نمائندگان کے ڈپٹی سپیکر الیاس بوصعب کا سیاسی قوتوں سے ملاقات کرنا بھی شامل ہے، جن کا مقصد پارلیمنٹ کے دو تہائی ارکان کی موجودگی کو یقینی بنانا تھا تاکہ اجلاس فرنجیہ کے انتخاب کے ساتھ اختتام پذیر ہو۔ لیکن بڑی سیاسی قوتوں نے اس کی مخالفت کی جن میں سے آگے "فورسز پارٹی" اور "آزاد محب وطن" پارٹی تھیں، اور پارلیمنٹ میں ان کی نمائندگی 40 سے زیادہ اراکین کرتے ہیں، اور یہ دونوں پارٹیاں عیسائی اراکین پارلیمنٹ کے سب سے زیادہ تناسب سے فائدہ اٹھاتی ہیں۔(...)

منگل - 19 شوال 1444 ہجری - 09 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16233]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]