لبنان میں صدارتی امیدوار کے لیے فاصلہ کم کرنے کی خاطر "اپوزیشن" اور "آزاد محب وطن" پارٹی کے درمیان رابطے

سلیمان فرنجیہ مارونائٹ پیٹریارک بشارہ الراعی کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے (فرنجیہ کے ٹوئیٹر اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)
سلیمان فرنجیہ مارونائٹ پیٹریارک بشارہ الراعی کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے (فرنجیہ کے ٹوئیٹر اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)
TT

لبنان میں صدارتی امیدوار کے لیے فاصلہ کم کرنے کی خاطر "اپوزیشن" اور "آزاد محب وطن" پارٹی کے درمیان رابطے

سلیمان فرنجیہ مارونائٹ پیٹریارک بشارہ الراعی کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے (فرنجیہ کے ٹوئیٹر اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)
سلیمان فرنجیہ مارونائٹ پیٹریارک بشارہ الراعی کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے (فرنجیہ کے ٹوئیٹر اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)

لبنان میں صدارت کے خالی عہدے کے حوالے سے بین الاقوامی اور علاقائی دباؤ کے تحت سیاسی قوتوں، جن میں "لبنانی فورسز" پارٹی اور "آزاد محب وطن تحریک" شامل ہیں، نے نامزد امیدواروں سے متعلق باہمی فاصلوں کو کم کرنے کے لیے رابطوں کو تیز کر دیا ہے۔ تاکہ ایک نام پر اتفاق رائے کیا جا سکے جو "حزب اللہ" اور "امل موومنٹ" کے حمایت یافتہ "المردہ موومنٹ" کے سربراہ سلیمان فرنجیہ کا متبادل ہو۔ چنانچہ ایک حتمی نامزدگی تک نہ پہنچنے کے باوجود بایمی رابطوں کے نتیجے میں پیش رفت ہوئی ہے۔

گزشتہ ہفتے کی جانے والی کوششیں ناکام رہیں، جن میں ایوان نمائندگان کے ڈپٹی سپیکر الیاس بوصعب کا سیاسی قوتوں سے ملاقات کرنا بھی شامل ہے، جن کا مقصد پارلیمنٹ کے دو تہائی ارکان کی موجودگی کو یقینی بنانا تھا تاکہ اجلاس فرنجیہ کے انتخاب کے ساتھ اختتام پذیر ہو۔ لیکن بڑی سیاسی قوتوں نے اس کی مخالفت کی جن میں سے آگے "فورسز پارٹی" اور "آزاد محب وطن" پارٹی تھیں، اور پارلیمنٹ میں ان کی نمائندگی 40 سے زیادہ اراکین کرتے ہیں، اور یہ دونوں پارٹیاں عیسائی اراکین پارلیمنٹ کے سب سے زیادہ تناسب سے فائدہ اٹھاتی ہیں۔(...)

منگل - 19 شوال 1444 ہجری - 09 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16233]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]