"واگنر" سوڈان میں سونے کے علاقوں میں تعینات ہے: لیفٹیننٹ جنرل العطا

"واگنر" سوڈان میں سونے کے علاقوں میں تعینات ہے: لیفٹیننٹ جنرل العطا
TT

"واگنر" سوڈان میں سونے کے علاقوں میں تعینات ہے: لیفٹیننٹ جنرل العطا

"واگنر" سوڈان میں سونے کے علاقوں میں تعینات ہے: لیفٹیننٹ جنرل العطا

سوڈانی فوج کے ممتاز کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل یاسر العطا نے "کوئیک سپورٹ فورسز" کے اراکین کا میڈیا پر مورال بلند کرنے کے لیے جھوٹ بولنے کا الزام لگاتے ہوئے تصدیق کی کہ سوڈانی مسلح افواج کچھ حصوں کو چھوڑ کر ملک کی تمام ریاستوں پر مکمل کنٹرول رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ باغیوں کی فوج جنرل کمانڈ کی لڑائی میں تباہ ہو چکی ہے، جسے انہوں نے "اہم ترین لڑائی" قراد دیا۔

سوڈان میں حکمران خود مختاری کونسل کے رکن جنرل العطا نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں تصدیق کی کہ روسی "واگنر" ملیشیا سوڈان میں سونے کی کان کنی کے علاقوں اور اس کے علاوہ لیبیا اور وسطی افریقہ کی سرحدوں پر موجود ہیں، اور "پوری دنیا ان کے ٹھکانوں کو جانتی ہے۔" انہوں نے انکشاف کیا کہ "باغی رہنما" (حمیدتی) سونے کے ایک بڑے ذخیرے، (53 ٹن روس میں، دوسرے برادر ملک اور سوڈان میں 22 ٹن)، کا مالک ہے۔

سوڈانی لڑائی میں "واگنر" کی شرکت کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ان کی افواج کے پاس "(واگنر کے) عناصر کا ایک مردہ سنائپر ہے۔" انہوں نے جنگ میں علاقائی اور بین الاقوامی اطراف کے داخلے کو خارج از امکان قرار نہیں دیا اور انہوں نے کہا کہ "ہمیں ایسی معلومات موصول ہوئی ہیں جن کی صداقت پر ہمیں یقین نہیں کی ہے، کہ برادر ممالک کی طرف سے ملیشیاؤں سے مدد لینے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔" (...)

جمعرات - 21شوال 1444 ہجری - 11 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16235]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]