اسرائیل نے جمعرات کے روز دو الگ الگ حملوں میں القدس بریگیڈز کے میزائل یونٹ کے کمانڈر اور اسلامی جہاد تحریک کے مسلح دستے اور ان کے نائب کو قتل کر دیا ہے۔ جب کہ یہ دونوں حملے ایسے وقت میں ہیں کہ جب جنگ بندی پر عمل درآمد کی کوششیں اس لیے ناکام ہوگئیں، کیونکہ "اسلامی جہاد" نے شرط عائد کی تھی کہ اسرائیل کو چاہیے کہ وہ قتل و غارت کو بند کرے، لیکن تل ابیب نے اسے مسترد کر دیا تھا۔
اسرائیل نے غزہ پر اپنی جارحیت کے تیسرے دن کا آغاز "جہاد" میں ملٹری کونسل کے رکن اور "القدس بریگیڈز" کے میزائل یونٹ کے سربراہ (50 سالہ) علی حسن غالی کو جمعرات کی صبح اس وقت قتل کیا جب وہ غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع خان یونس کے علاقے میں ایک اپارٹمنٹ میں موجود تھے۔ اس کے علاوہ وہاں ان کے ساتھ موجودہ ان کے بھائی محمود اور محمود عبدالجواد کو بھی ہلاک کر دیا گیا۔
اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے بتایا کہ فضائی حملے میں علی غالی کی ہلاکت (شن بیٹ) سیکیورٹی سروس کے ساتھ مشترکہ کاروائی کے نتیجے میں ہوئی۔
فوج نے غالی کو تنظیم میں میزائلوں کو نشانہ بنانے اور داغنے کا مرکزی ذمہ دار شخص قرار دیا۔
شام سے کچھ دیر پہلے ہونے والے دوسرے حملے میں اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس کے مشرق میں بنی سہیلا کے علاقے میں ایک مکان کو نشانہ بناتے ہوئے غالی کے نائب اور "القدس بریگیڈز" کے رہنما (43 سالہ) احمد ابو دقہ کو قتل کر دیا۔ (...)
جمعہ - 22شوال 1444 ہجری - 12 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16236]