اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں 28 افراد کو ہلاک کر دیا… اور "اسلامی جہاد" کو تل ابیب کے جنوب میں پہلی اسرائیلی خاتون کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کی توقع

اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں 28 افراد کو ہلاک کر دیا… اور "اسلامی جہاد" کو تل ابیب کے جنوب میں پہلی اسرائیلی خاتون کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کی توقع
TT

اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں 28 افراد کو ہلاک کر دیا… اور "اسلامی جہاد" کو تل ابیب کے جنوب میں پہلی اسرائیلی خاتون کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کی توقع

اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں 28 افراد کو ہلاک کر دیا… اور "اسلامی جہاد" کو تل ابیب کے جنوب میں پہلی اسرائیلی خاتون کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کی توقع

اسرائیل نے جمعرات کے روز دو الگ الگ حملوں میں القدس بریگیڈز کے میزائل یونٹ کے کمانڈر اور اسلامی جہاد تحریک کے مسلح دستے اور ان کے نائب کو قتل کر دیا ہے۔ جب کہ یہ دونوں حملے ایسے وقت میں ہیں کہ جب جنگ بندی پر عمل درآمد کی کوششیں اس لیے ناکام ہوگئیں، کیونکہ "اسلامی جہاد" نے شرط عائد کی تھی کہ اسرائیل کو چاہیے کہ وہ قتل و غارت کو بند کرے، لیکن تل ابیب نے اسے مسترد کر دیا تھا۔

اسرائیل نے غزہ پر اپنی جارحیت کے تیسرے دن کا آغاز "جہاد" میں ملٹری کونسل کے رکن اور "القدس بریگیڈز" کے میزائل یونٹ کے سربراہ (50 سالہ) علی حسن غالی کو جمعرات کی صبح اس وقت قتل کیا جب وہ غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع خان یونس کے علاقے میں ایک اپارٹمنٹ میں موجود تھے۔ اس کے علاوہ وہاں ان کے ساتھ موجودہ ان کے بھائی محمود اور محمود عبدالجواد کو بھی ہلاک کر دیا گیا۔

اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے بتایا کہ فضائی حملے میں علی غالی کی ہلاکت (شن بیٹ) سیکیورٹی سروس کے ساتھ مشترکہ کاروائی کے نتیجے میں ہوئی۔

فوج نے غالی کو تنظیم میں میزائلوں کو نشانہ بنانے اور داغنے کا مرکزی ذمہ دار شخص قرار دیا۔

شام سے کچھ دیر پہلے ہونے والے دوسرے حملے میں اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس کے مشرق میں بنی سہیلا کے علاقے میں ایک مکان کو نشانہ بناتے ہوئے غالی کے نائب اور "القدس بریگیڈز" کے رہنما (43 سالہ) احمد ابو دقہ کو قتل کر دیا۔ (...)

جمعہ - 22شوال 1444 ہجری - 12 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16236]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]