جدہ اعلامیہ"... سوڈانی فوج اور "کوئیک سپورٹ فورسز" کے مابین 7 شقوں پر مبنی معاہدہ

پرسوں سوڈانی فوج اور کوئیک سپورٹ فورسز کے نمائندوں کے درمیان "جدہ اعلامیہ" پر دستخط کی تقریب کا منظر
پرسوں سوڈانی فوج اور کوئیک سپورٹ فورسز کے نمائندوں کے درمیان "جدہ اعلامیہ" پر دستخط کی تقریب کا منظر
TT

جدہ اعلامیہ"... سوڈانی فوج اور "کوئیک سپورٹ فورسز" کے مابین 7 شقوں پر مبنی معاہدہ

پرسوں سوڈانی فوج اور کوئیک سپورٹ فورسز کے نمائندوں کے درمیان "جدہ اعلامیہ" پر دستخط کی تقریب کا منظر
پرسوں سوڈانی فوج اور کوئیک سپورٹ فورسز کے نمائندوں کے درمیان "جدہ اعلامیہ" پر دستخط کی تقریب کا منظر

سوڈانی فوج اور کوئیک سپورٹ فورسز نے سوڈان میں شہریوں کے تحفظ اور مزید بات چیت کے لیے مختصر مدت کی جنگ بندی کی خاطر مل کر کام کرنے کے عزم پر مبنی اعلامیے پر دستخط کر دیئے ہیں۔ جو کہ مملکت سعودی عرب اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی جانب سے سوڈان کو خطرناک فوجی صورتحال کے نتائج سے بچانے اور خونریزی کو روکنے اور انسانی بحران سے بچاؤ کے لیے مدد فراہم کرنے کی خاطر کی جانے والی کاوشوں کے نتیجے میں سعودی شہر جدہ میں ایک ہفتے تک جاری رہنے والی بات چیت کے بعد ہے۔

ریاض اور واشنگٹن کے تعاون سے دستخط کیے گئے "جدہ اعلامیہ" میں دونوں فریقوں نے کہا: "ہم دستخط تصدیق کرتے ہیں کہ سوڈانی مسلح افواج اور کوئیک سپورٹ فورسز، اس اعلان کے ذریعے بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت شہریوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے انسانی امدادی کارروائیوں میں سہولت فراہم کرنے کے لیے اپنی بنیادی ذمہ داریاں ادا کریں گے۔ ہم سوڈان کی خودمختاری اور اس کی وحدت اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے اپنے پختہ عزم کی یقین دہانی کرتے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اعلامیہ پر عمل پیرا ہونے سے دستخط کنندگان کی کسی قانونی، سیکورٹی یا سیاسی صورتحال پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور نہ ہی اس کا تعلق کسی سیاسی عمل میں شامل ہونے سے متعلق ہے۔" (...)

ہفتہ - 23شوال 1444 ہجری - 13 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16237]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]