موریطانیہ قبل از وقت الیکشن کی تیاری کے لیے "انتخابی خاموشی" میں داخل

موریطانیہ قبل از وقت الیکشن کی تیاری کے لیے "انتخابی خاموشی" میں داخل
TT

موریطانیہ قبل از وقت الیکشن کی تیاری کے لیے "انتخابی خاموشی" میں داخل

موریطانیہ قبل از وقت الیکشن کی تیاری کے لیے "انتخابی خاموشی" میں داخل

موریطانیہ میں آج (ہفتہ کے روز) ایک ساتھ ہونے والے قانون سازی، علاقائی اور بلدیاتی انتخابات کے لیے انتخابی مہم کل (جمعہ کے روز) صبح سویرے اختتام پذیر ہو گئی ہے۔ حزب اختلاف کی اہم جماعتوں نے انتخابات کی "شفافیت" پر اپنی تشویش کا اظہار کیا، جب کہ قبل از وقت انتخابات کے لیے افریقی اور امریکی مبصرین کی شرکت کے ساتھ حزب اختلاف سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے دستخط شدہ معاہدے کے مطابق ان کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

اگرچہ ملک انتخابی خاموشی میں داخل ہو چکا ہے، جس کے دوران پولنگ ڈے کی تیاری کے لیے ہر قسم کے پروپیگنڈے پر پابندی ہے، لیکن حزب اختلاف کی چھ جماعتوں نے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا، جس میں انہوں نے انتخابات کی تیاریوں سے متعلق اپنے مشاہدات کی روشنی میں انتخابات کی نگرانی کرنے والے ادارے آزاد قومی الیکشن کمیشن کے کام پر تنقید کی۔ (...)

ہفتہ - 23شوال 1444 ہجری - 13 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16237]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]