موریطانیہ قبل از وقت الیکشن کی تیاری کے لیے "انتخابی خاموشی" میں داخل

موریطانیہ قبل از وقت الیکشن کی تیاری کے لیے "انتخابی خاموشی" میں داخل
TT

موریطانیہ قبل از وقت الیکشن کی تیاری کے لیے "انتخابی خاموشی" میں داخل

موریطانیہ قبل از وقت الیکشن کی تیاری کے لیے "انتخابی خاموشی" میں داخل

موریطانیہ میں آج (ہفتہ کے روز) ایک ساتھ ہونے والے قانون سازی، علاقائی اور بلدیاتی انتخابات کے لیے انتخابی مہم کل (جمعہ کے روز) صبح سویرے اختتام پذیر ہو گئی ہے۔ حزب اختلاف کی اہم جماعتوں نے انتخابات کی "شفافیت" پر اپنی تشویش کا اظہار کیا، جب کہ قبل از وقت انتخابات کے لیے افریقی اور امریکی مبصرین کی شرکت کے ساتھ حزب اختلاف سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے دستخط شدہ معاہدے کے مطابق ان کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

اگرچہ ملک انتخابی خاموشی میں داخل ہو چکا ہے، جس کے دوران پولنگ ڈے کی تیاری کے لیے ہر قسم کے پروپیگنڈے پر پابندی ہے، لیکن حزب اختلاف کی چھ جماعتوں نے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا، جس میں انہوں نے انتخابات کی تیاریوں سے متعلق اپنے مشاہدات کی روشنی میں انتخابات کی نگرانی کرنے والے ادارے آزاد قومی الیکشن کمیشن کے کام پر تنقید کی۔ (...)

ہفتہ - 23شوال 1444 ہجری - 13 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16237]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]