موریطانیہ قبل از وقت الیکشن کی تیاری کے لیے "انتخابی خاموشی" میں داخل

موریطانیہ قبل از وقت الیکشن کی تیاری کے لیے "انتخابی خاموشی" میں داخل
TT

موریطانیہ قبل از وقت الیکشن کی تیاری کے لیے "انتخابی خاموشی" میں داخل

موریطانیہ قبل از وقت الیکشن کی تیاری کے لیے "انتخابی خاموشی" میں داخل

موریطانیہ میں آج (ہفتہ کے روز) ایک ساتھ ہونے والے قانون سازی، علاقائی اور بلدیاتی انتخابات کے لیے انتخابی مہم کل (جمعہ کے روز) صبح سویرے اختتام پذیر ہو گئی ہے۔ حزب اختلاف کی اہم جماعتوں نے انتخابات کی "شفافیت" پر اپنی تشویش کا اظہار کیا، جب کہ قبل از وقت انتخابات کے لیے افریقی اور امریکی مبصرین کی شرکت کے ساتھ حزب اختلاف سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے دستخط شدہ معاہدے کے مطابق ان کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

اگرچہ ملک انتخابی خاموشی میں داخل ہو چکا ہے، جس کے دوران پولنگ ڈے کی تیاری کے لیے ہر قسم کے پروپیگنڈے پر پابندی ہے، لیکن حزب اختلاف کی چھ جماعتوں نے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا، جس میں انہوں نے انتخابات کی تیاریوں سے متعلق اپنے مشاہدات کی روشنی میں انتخابات کی نگرانی کرنے والے ادارے آزاد قومی الیکشن کمیشن کے کام پر تنقید کی۔ (...)

ہفتہ - 23شوال 1444 ہجری - 13 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16237]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]