لبنانی اپوزیشن آج فرنجیہ کے خلاف اپنا امیدوار نامزد کرے گی

سابق لبنانی وزیر سلیمان فرنجیہ (ٹویٹر)
سابق لبنانی وزیر سلیمان فرنجیہ (ٹویٹر)
TT

لبنانی اپوزیشن آج فرنجیہ کے خلاف اپنا امیدوار نامزد کرے گی

سابق لبنانی وزیر سلیمان فرنجیہ (ٹویٹر)
سابق لبنانی وزیر سلیمان فرنجیہ (ٹویٹر)

لبنانی پارلیمنٹ کی اپوزیشن طاقتیں آج (بروز پیر) ایک اجلاس منعقد کر رہی ہیں، جس کے دوران وہ ایک سخت امتحان سے گزرنے کے بعد وہ صدارتی انتخابات میں "شیعہ جوڑی" ("حزب اللہ" اور تحریک "امل") کے نامزد امیدوار "المردہ" تحریک کے سربراہ اور سابق رکن پارلیمنٹ سلیمان فرنجیہ کے مقابلے میں اپنا امیدوار نامزد کرنے پر اتفاق کرنا ہے، جبکہ صدارتی معرکے کو بے یقینی کی دھند نے گھیر رکھا ہے۔

حزب اختلاف کے ایک قیادتی ذریعہ نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ: "اب یہ ان کے لیے جائز نہیں کہ وہ اندرون ملک اور بیرون ملک شرمندگی سے بچنے کے لیے اپنا امیدوار پیش کیے بغیر فرنجیہ کی امیدواری کو مسترد کرتے رہیں۔ جب کہ یہ ساڑھے 6 ماہ سے خالی صدارتی نشست کے لیے مقابلے کی لائن میں داخل ہونے سے اجتناب کر رہی ہیں اور جب تک اپوزیشن اس معاملے کا فیصلہ نہ کر لے تب تک یہ امر گویا ٹریکٹر کو رسی سے کھینچنے کے مترادف ہے، یا آپ جو کہنا چاہیں۔

اپوزیشن کی سیاسی قوتوں کا یہ اجلاس اس وقت ہو رہا ہے کہ جب "لبنانی فورسز" پارٹی کے نمائندے فادی کرم اور "آزاد محب وطن تحریک" میں ان کے ساتھی جارج عطااللہ کے درمیان رابطے منقطع نہیں ہوئے، لیکن یہ مطلوبہ نتائج تک بھی نہیں پہچ سکے، کیونکہ سمیر جعجع اور رکن پارلیمنٹ جبران باسل کے درمیان اعتماد کی کمی اور مسلسل انتباہ کی وجہ سے خالی دائرے میں گھوم رہے ہیں۔ (...)

پیر - 25 شوال 1444 ہجری - 15 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16239]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]