غزہ میں جشن... اور تصادم کے نقصانات کا شمار

غزہ میں جشن... اور تصادم کے نقصانات کا شمار
TT

غزہ میں جشن... اور تصادم کے نقصانات کا شمار

غزہ میں جشن... اور تصادم کے نقصانات کا شمار

اسرائیل پر غزہ سے میزائل داغے جانے اور شمالی غزہ کی پٹی میں بیت لاھیا قصبے کے مضافات میں فلسطینی دھڑوں کی نگرانی کے مقام پر بمباری کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اور 5 روز تک لڑائی جاری رہنے کے بعد کل غزہ کی پٹی میں زندگی معمول پر لائے بغیر میزائلوں اور دھماکوں کی آوازوں، اور بارود و خون کی بو پر کنٹرول حاصل کر لیا گیا ہے۔

تحریک "حماس" کے ماتحت "وائس آف الاقصیٰ" ریڈیو اسٹیشن کا کہنا ہے کہ یہ میزائل تکنیکی خرابی کی وجہ سے اسرائیل کی جانب داغا گیا ہے جب کہ مسلح دھڑے اب بھی جنگ بندی پر پابند ہیں۔

دریں اثناء معمولات زندگی بحال کرنے کی کوشش میں دکانیں اور بازار کھل گئے ہیں، جب کہ غزہ کے مکینوں نے مختلف علاقوں میں اپنے گھروں کی تباہی کا جائزہ لیا، سرکاری میڈیا آفس نے تعلیمی ادروں کے علاوہ تمام سرکاری اداروں اور وزارتوں میں اتوار سے معمولات کار کی واپسی کا اعلان کیا، جب کہ طلباء کی حفاظت اور جارحیت کے مکمل خاتمے کو یقینی بناتے ہوئے تعلیمی ادارے بند رکھے جائیں گے۔

اسرائیل اور "جہاد اسلامی" تحریک کے درمیان 5 روز تک جاری رہنے والی گولہ باری کے تبادلے اور دونوں فریقوں کے درمیان جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے مصر کی سرپرستی میں ہونے والے مذاکرات میں "سختی اور انتہا پسندی" کے بیانات کے بعد یہ مشاورت (ہفتے کی رات) ایک "پیش رفت" تک پہنچی، جس کے نتیجے میں جنگ بندی کا اعلان کیا گیا۔(...)

پیر - 25 شوال 1444 ہجری - 15 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16239]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]