سعودی نشاۃ ثانیہ خطے کے ممالک کے لیے متاثر کن ہے: عبداللہ دوم کی "الشرق الاوسط" سے گفتگو

اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے "الشرق الاوسط" کے چیف ایڈیٹر غسان شربل ​​سے ملاقات کے دوران
اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے "الشرق الاوسط" کے چیف ایڈیٹر غسان شربل ​​سے ملاقات کے دوران
TT

سعودی نشاۃ ثانیہ خطے کے ممالک کے لیے متاثر کن ہے: عبداللہ دوم کی "الشرق الاوسط" سے گفتگو

اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے "الشرق الاوسط" کے چیف ایڈیٹر غسان شربل ​​سے ملاقات کے دوران
اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے "الشرق الاوسط" کے چیف ایڈیٹر غسان شربل ​​سے ملاقات کے دوران

اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے جدہ میں منعقد ہونے والے عرب سربراہی اجلاس کی کامیابی پر اپنے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "اس سے تمام فریقوں کے فائدے کے لیے اقتصادی تعاون کی ٹھوس بنیاد پر عرب عمل کے ایک نئے مرحلے کے آغاز کی توقع ہے۔"

انہوں نے زور دیا کہ "ہماری قوم کو درپیش سیاسی چیلنجوں سے نمٹنے کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے، جن میں سرفہرست فلسطینی عوام کا مسئلہ ہے، جس میں 4 جون 1967 کی سرحدوں کے مطابق ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو یقینی بنانا ہے، جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو۔"

سربراہی اجلاس کی تیاریاں "اس کی کامیابی کی ضمانت" ہیں۔

اردنی فرمانروا نے "الشرق الاوسط" سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: "مجھے یقین ہے کہ میرے بھائی شہزادہ محمد بن سلمان کی کاوشوں سے اس سربراہی اجلاس کی اچھی تیاری کی گئی ہے تاکہ اس کی کامیابی کو یقینی بنایا جا سکے جس کے تمام خواہش مند ہیں۔ کامیابی کے حوالے سے جو چیز میرے اعتماد کو دوگنا کرتی ہے وہ یقین ہے کہ ہم نے پچھلے مہینوں کے دوران عرب - عرب تعلقات کو اقتصادی تعاون کی ٹھوس بنیادوں پر قائم کرنے کی ضرورت کو محسوس کیا تاکہ ہماری عوام ان کے نتائج دیکھ سکیں، اور یہ وہ چیز ہے جو اس تعاون کو وقتاً فوقتاً ظاہر ہونے والے سیاسی اختلافات کے خلاف مضبوط کرتی ہے۔" (...)

منگل - 26 شوال 1444 ہجری - 16 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16240]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]