سعودی نشاۃ ثانیہ خطے کے ممالک کے لیے متاثر کن ہے: عبداللہ دوم کی "الشرق الاوسط" سے گفتگو

اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے "الشرق الاوسط" کے چیف ایڈیٹر غسان شربل ​​سے ملاقات کے دوران
اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے "الشرق الاوسط" کے چیف ایڈیٹر غسان شربل ​​سے ملاقات کے دوران
TT

سعودی نشاۃ ثانیہ خطے کے ممالک کے لیے متاثر کن ہے: عبداللہ دوم کی "الشرق الاوسط" سے گفتگو

اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے "الشرق الاوسط" کے چیف ایڈیٹر غسان شربل ​​سے ملاقات کے دوران
اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے "الشرق الاوسط" کے چیف ایڈیٹر غسان شربل ​​سے ملاقات کے دوران

اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے جدہ میں منعقد ہونے والے عرب سربراہی اجلاس کی کامیابی پر اپنے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "اس سے تمام فریقوں کے فائدے کے لیے اقتصادی تعاون کی ٹھوس بنیاد پر عرب عمل کے ایک نئے مرحلے کے آغاز کی توقع ہے۔"

انہوں نے زور دیا کہ "ہماری قوم کو درپیش سیاسی چیلنجوں سے نمٹنے کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے، جن میں سرفہرست فلسطینی عوام کا مسئلہ ہے، جس میں 4 جون 1967 کی سرحدوں کے مطابق ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو یقینی بنانا ہے، جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو۔"

سربراہی اجلاس کی تیاریاں "اس کی کامیابی کی ضمانت" ہیں۔

اردنی فرمانروا نے "الشرق الاوسط" سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: "مجھے یقین ہے کہ میرے بھائی شہزادہ محمد بن سلمان کی کاوشوں سے اس سربراہی اجلاس کی اچھی تیاری کی گئی ہے تاکہ اس کی کامیابی کو یقینی بنایا جا سکے جس کے تمام خواہش مند ہیں۔ کامیابی کے حوالے سے جو چیز میرے اعتماد کو دوگنا کرتی ہے وہ یقین ہے کہ ہم نے پچھلے مہینوں کے دوران عرب - عرب تعلقات کو اقتصادی تعاون کی ٹھوس بنیادوں پر قائم کرنے کی ضرورت کو محسوس کیا تاکہ ہماری عوام ان کے نتائج دیکھ سکیں، اور یہ وہ چیز ہے جو اس تعاون کو وقتاً فوقتاً ظاہر ہونے والے سیاسی اختلافات کے خلاف مضبوط کرتی ہے۔" (...)

منگل - 26 شوال 1444 ہجری - 16 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16240]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]