سوڈان کے دونوں متحارب فریقوں کے درمیان جنگ دوسرے مہینے میں داخل ہونے کے ساتھ دارالحکومت خرطوم میں کل (منگل کے روز) لڑائی میں شدت آگئی۔
کل صبح سویرے فضائی حملوں اور توپوں کی گولہ باری میں شدت آگئی، جس پر جنوبی خرطوم اور ہمسایہ شہر بحری اور ام درمان کے دیگر علاقوں میں دھماکوں، فضائی حملوں اور جھڑپوں کی آوازیں سنائی دیں۔ اسی طرح مشرقی نیل کے علاقے میں بھی بھاری ہتھیاروں سے جھڑپیں دیکھنے میں آئیں۔
جبکہ جھڑپوں میں یہ اضافہ پچھلے دنوں لڑائی میں کمی کے بعد اور ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب فوج نے "کوئیک سپورٹ" فورسز پر سفارت خانوں اور سفارتی نمائندوں پر حملہ کرنے کا الزام لگایا، جن میں سعودی عرب، اردن، جنوبی سوڈان، صومالیہ، اردن، یوگنڈا کے سفارت خانے اور سعودی عرب اور کویت کے ملٹری اتاشیوں کے ہیڈ کوارٹر اور ان میں موجود دستاویزات کی تباہی شامل ہے، لیکن "کوئیک سپورٹ" فورسز نے ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے انہیں "بد نیتی پر مبنی افواہیں" قرار دیا ہے۔
سوڈانی وزارت خارجہ کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کوئیک سپورٹ فورسز نے دستاویزات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی، فرنیچر کو نقصان پہنچایا اور قیمتی سامان چرایا، جس میں کمپیوٹرز اور سفارتی کاریں بھی شامل ہیں۔(...)
بدھ - 27 شوال 1444 ہجری - 17 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16241]