خرطوم میں شدید لڑائی... اور بینکنگ کا نظام مفلوج

ام درمان مرکزی بازار پر بمباری کے بعد دھواں اٹھ گیا (رائٹرز)
ام درمان مرکزی بازار پر بمباری کے بعد دھواں اٹھ گیا (رائٹرز)
TT

خرطوم میں شدید لڑائی... اور بینکنگ کا نظام مفلوج

ام درمان مرکزی بازار پر بمباری کے بعد دھواں اٹھ گیا (رائٹرز)
ام درمان مرکزی بازار پر بمباری کے بعد دھواں اٹھ گیا (رائٹرز)

سوڈان کے دونوں متحارب فریقوں کے درمیان جنگ دوسرے مہینے میں داخل ہونے کے ساتھ دارالحکومت خرطوم میں کل (منگل کے روز) لڑائی میں شدت آگئی۔

کل صبح سویرے فضائی حملوں اور توپوں کی گولہ باری میں شدت آگئی، جس پر جنوبی خرطوم اور ہمسایہ شہر بحری اور ام درمان کے دیگر علاقوں میں دھماکوں، فضائی حملوں اور جھڑپوں کی آوازیں سنائی دیں۔ اسی طرح مشرقی نیل کے علاقے میں بھی بھاری ہتھیاروں سے جھڑپیں دیکھنے میں آئیں۔

جبکہ جھڑپوں میں یہ اضافہ پچھلے دنوں لڑائی میں کمی کے بعد اور ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب فوج نے "کوئیک سپورٹ" فورسز پر سفارت خانوں اور سفارتی نمائندوں پر حملہ کرنے کا الزام لگایا، جن میں سعودی عرب، اردن، جنوبی سوڈان، صومالیہ، اردن، یوگنڈا کے سفارت خانے اور سعودی عرب اور کویت کے ملٹری اتاشیوں کے ہیڈ کوارٹر اور ان میں موجود دستاویزات کی تباہی شامل ہے، لیکن "کوئیک سپورٹ" فورسز نے ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے انہیں "بد نیتی پر مبنی افواہیں" قرار دیا ہے۔

سوڈانی وزارت خارجہ کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کوئیک سپورٹ فورسز نے دستاویزات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی، فرنیچر کو نقصان پہنچایا اور قیمتی سامان چرایا، جس میں کمپیوٹرز اور سفارتی کاریں بھی شامل ہیں۔(...)

بدھ - 27 شوال 1444 ہجری - 17 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16241]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]