لیبیا کے "نمائندوں" نے باشاغا کو برطرف کر کے تحقیقات کے لیے بھیج دیا

لیبیا کی پارلیمنٹ کے گذشتہ اجلاس کا منظر (پارلیمنٹ کی ویب سائٹ سے)
لیبیا کی پارلیمنٹ کے گذشتہ اجلاس کا منظر (پارلیمنٹ کی ویب سائٹ سے)
TT

لیبیا کے "نمائندوں" نے باشاغا کو برطرف کر کے تحقیقات کے لیے بھیج دیا

لیبیا کی پارلیمنٹ کے گذشتہ اجلاس کا منظر (پارلیمنٹ کی ویب سائٹ سے)
لیبیا کی پارلیمنٹ کے گذشتہ اجلاس کا منظر (پارلیمنٹ کی ویب سائٹ سے)

لیبیا کے ایوان نمائندگان نے فتحی باشاغا کو متوازی اور وفادار "استحکام" حکومت کی سربراہی سے برطرف کرنے اور تحقیقات کے لیے بھیجنے اور ان کے وزیر خزانہ اسامہ حماد کو وزارت خزانی کے علاوہ حکومتی سربراہی سونپنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایوان نمائندگان کے سرکاری ترجمان عبداللہ بلیحق نے حاضری یا ووٹنگ تناسب کے بارے میں یا باشاغا کی گرفتاری اور تفتیش کی وجوہات کے بارے میں کوئی اور تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔

نہ ہی باشاغا نے ایوان نمائندگان کی جانب سے اپنے اسپیکر عقیلہ صالح کی غیرموجودگی میں لیے گئے فیصلے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ کیا۔ تاہم، انہوں نے اس سے پہلے اچانک یہ اعلان کیا کہ انہوں نے اپنے نائب علی القطرانی کو بین الاقوامی سطح پر غیر تسلیم شدہ اپنی حکومت کے امور کو چلانے کے لیے تعینات کیا ہے اور اپنے تمام اختیارات ان کے سپرد کر دیئے ہیں۔ باشاغا کے مشیر احمد الرویاتی نے کہا کہ "باشاغا کا اپنے نائب علی القطرانی کو حکومتی سربراہی کے فرائض کی انجام دہی کے لیے یہ عہدہ سونپنے کا سبب عوامی بجٹ کے فنڈز کی تقسیم پر اختلاف ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ باشاغا کو "ریاست کے عوامی بجٹ کی تقسیم کے حوالے سے مختلف سیاسی دھاروں کی طرف سے شدید دباؤ کا سامنا تھا۔" انہوں نے زور دیا کہ باشاغا نے "اچھا فیصلہ کیا اور رقم کو محفوظ رکھا، اسی لیے انھوں نے یہ ہنگامہ اور کشیدگی پیدا کی ہے... وہ ایسے انداز سے کام کرنا چاہتے ہیں کہ جو ان کے اپنے مفادات کو پورا کرے۔"(...)

بدھ - 27 شوال 1444 ہجری - 17 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16241]



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]