لبنان کے "مرکزی بنک" کے گورنر کے خلاف بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری جاری

لبنان کے مرکزی بینک کے گورنر ریاض سلامہ (رائٹرز)
لبنان کے مرکزی بینک کے گورنر ریاض سلامہ (رائٹرز)
TT

لبنان کے "مرکزی بنک" کے گورنر کے خلاف بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری جاری

لبنان کے مرکزی بینک کے گورنر ریاض سلامہ (رائٹرز)
لبنان کے مرکزی بینک کے گورنر ریاض سلامہ (رائٹرز)

لبنان کے مرکزی بینک کے گورنر کے فنڈز اور جائیداد کی تحقیقات کی یورپ میں انچارج فرانسیسی جج جسٹس اود بوریزی نے لبنان کے مرکزی بنک کے گورنر ریاض سلامہ کا تفتیشی اجلاس سے غیر حاضری پر ان کے خلاف بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں، جیسا کہ فرانسیسی پریس ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے۔ جب کہ ان کے وکلاء کا کہنا ہے کہ سلامہ کی عدم موجودگی کی وجہ انہیں قانون کے مطابق فرانسیسی عدالت کے سامنے لازمی طور پر پیش ہونے کی اطلاع دینے میں ناکامی ہے۔

ایک عدالتی ذریعہ نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ لبنان سلامہ کو فرانسیسی عدالت کے حوالے ہرگز نہیں کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ لبنان کو "رپورٹ کے بارے میں باضابطہ طور پر مطلع نہیں کیا گیا۔"

تاہم، پیرس میں اس فائل سے وابستہ ذرائع نے لبنانی عدالت کی جانب سے اس قضیہ میں تعاون کے طریقہ کار پر افسوس کا اظہار کیا، اور اس کا کہنا ہے کہ سلامہ کو پیرس میں تفتیشی جج کے سامنے پیش ہونے کے لیے ان کے سمن سے آگاہ نہ کیے جانے کا بہانہ "درست نہیں ہے، بلکہ یہ ایک چالاکی ہے، کیونکہ کوئی کیسے یقین کر سکتا ہے کہ لبنانی سیکورٹی سلامہ کو مطلع کرنے سے قاصر رہی ہے۔" (۔۔۔)

بدھ - 27 شوال 1444 ہجری - 17 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16241]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]