"جدہ سربراہی اجلاس" ایک نئے مرحلے کا آغاز کر رہا ہے: دمشق

شام کے معاون وزیر برائے خارجہ امور اور تارکین وطن ایمن سوسان
شام کے معاون وزیر برائے خارجہ امور اور تارکین وطن ایمن سوسان
TT

"جدہ سربراہی اجلاس" ایک نئے مرحلے کا آغاز کر رہا ہے: دمشق

شام کے معاون وزیر برائے خارجہ امور اور تارکین وطن ایمن سوسان
شام کے معاون وزیر برائے خارجہ امور اور تارکین وطن ایمن سوسان

شام کے معاون وزیر برائے خارجہ امور اور تارکین وطن ایمن سوسان نے امید ظاہر کی ہے کہ جدہ میں ہونے والے عرب سربراہی اجلاس سے ایک نئے مرحلے کا آغاز ہوگا۔ سوسان نے بدھ کے روز جدہ شہر میں ہونے والے وزراء کی سطح کے اجلاس کے ضمن میں "الشرق الاوسط" سے کہا کہ، سب کو امید ہے کہ جدہ سربراہی اجلاس ایک نئے مرحلے کا آغاز کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "سعودی عرب میں سربراہی اجلاس کے انعقاد کی اہمیت ایسی ہے کہ جس پر بات نہیں کی جا سکتی، کیونکہ یہ ایک بدیہی اور واضح امر ہے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ ہر کوئی ان سالوں کا ازالہ کرنا چاہتا ہے جن سے ہماری عرب قوم گزری ہے اور اسے "عرب جہنم" کا نام دیا جاتا ہے، تاکہ "ایسے نئے مرحلے کا آغاز کیا جائے جس میں افہام و تفہیم ہو، ڈائیلاگ ہو، باہمی رابطہ و احترام ہو، دوسروں کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کی جائے اور اجتماعی مفادات کا خیال رکھا جائے۔"علاوہ ازیں عرب لیگ کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل سفیر حسام زکی کا کہنا ہے کہ جدہ میں ہونے والا عرب سربراہی اجلاس "تجدید اور تبدیلی کی سربراہی کانفرنس" ہوگی۔ انہوں نے سعودی عرب کا سربراہی اجلاس کی صدارت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ امید افزا اور عرب کے لیے ایک بڑا محرک ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "سعودی عرب اچھی اور امید ادا سفارتی و سیاسی سرگرمیوں کا مشاہدہ کر رہا ہے اور اس کا اجلاس کی صدارت کرنا عرب مفادات کے لیے ایک سرگرم صدارت ہوگی۔"



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]