"عرب وزارتی کونسل" کا جدہ سربراہی اجلاس کے فیصلوں پر اتفاق

"عرب وزارتی کونسل" کا جدہ سربراہی اجلاس کے فیصلوں پر اتفاق
TT

"عرب وزارتی کونسل" کا جدہ سربراہی اجلاس کے فیصلوں پر اتفاق

"عرب وزارتی کونسل" کا جدہ سربراہی اجلاس کے فیصلوں پر اتفاق

عرب لیگ کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل سفیر حسام زکی نے کہا ہے کہ عرب وزرائے خارجہ کا اجلاس اچھے، پرسکون اور مثبت ماحول میں ہوا، جس میں جمعہ کے روز ہونے والی عرب سربراہی کانفرنس میں پیش کئے جانے والے تمام فیصلوں پر کافی حد تک باہمی اتفاق پائے جانے کے سبب یہ اجلاس زیادہ دیر تک جاری نہیں رہا۔انہوں نے نشاندہی کی کہ اجلاس میں زیر غور آنے والے امور میں زیادہ تر سیاسی مسائل سے متعلق تھے، جو مسئلہ فلسطین، بحران زدہ علاقوں کی صورت حال میں پیش رفت اور عرب ممالک کے معاملات میں غیر ملکی مداخلت سے متعلق تھے۔ انہوں نے نشاندہی کی کونسل کی طرف سے پیش کردہ فیصلے اقتصادی اور سماجی شعبوں سے متعلق ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عرب سربراہی اجلاس میں جن امور کا جائزہ لیا جائے گا "وہ ایسے فیصلے ہیں جو عرب ممالک کے سیاسی، معاشی اور سماجی امور سے متعلق ہیں۔" انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ کانفرنس مشترکہ عرب عمل کے لیے ایک محرک ثابت ہوگی اور موجود تنازعات کو حل کرنے اور ان کے اثرات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ (۔۔۔)

جمعرات - 28 شوال 1444 ہجری ۔ 18 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16242]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]