اگر میرے خلاف عدالتی فیصلہ جاری ہوا تو میں اپنے عہدے سے سبکدوش ہو جاؤں گا: لبنان کے مرکزی بینک کے گورنر کا بیان

لبنان کے مرکزی بینک کے گورنر ریاض سلامہ (رویٹرز)
لبنان کے مرکزی بینک کے گورنر ریاض سلامہ (رویٹرز)
TT

اگر میرے خلاف عدالتی فیصلہ جاری ہوا تو میں اپنے عہدے سے سبکدوش ہو جاؤں گا: لبنان کے مرکزی بینک کے گورنر کا بیان

لبنان کے مرکزی بینک کے گورنر ریاض سلامہ (رویٹرز)
لبنان کے مرکزی بینک کے گورنر ریاض سلامہ (رویٹرز)

لبنان کے مرکزی بینک کے گورنر ریاض سلامہ نے (جمعرات کے روز) کہا کہ اگر ان کے خلاف عدالتی فیصلہ جاری کیا گیا تو وہ اپنے عہدے سے سبکدوش ہو جائیں گے۔ انہوں نے "الحدت" چینل کو تصدیق کی کہ "عدالت کے تعاون کرنے والے ہیں اور وہ لبنان میں اور بیرون ملک عدالتوں سے فرار ہونے والے نہیں ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "میں نے بینک آف لبنان سے ایک پیسہ نہیں لیا اور مانیٹری فنڈ نے بینک آف لبنان کے بجٹ کا جائزہ لیا ہے جس میں اسے کوئی فراڈ نہیں ملا۔"

یاد رہے کہ مرکزی بینک آف لبنان کے گورنر کے فنڈز اور یورپ میں ان کی جائیدادوں کی تحقیقات کی انچارج جسٹس اود بوروزی نے منگل کے روز پیرس میں ان کے تفتیشی اجلاس سے غیر حاضر ہونے پر ان کے خلاف بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

انہوں نے اپنے خلاف وارنٹ گرفتاری کے بارے میں کہا: "فرانسیسی جج نے قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔ انہوں نے فرانس اور لبنان کے درمیان طے شدہ معاہدے کی پاسداری نہ کرتے ہوئے اسے لبنانی تحقیقات میں حصہ لینے کے لیے استعمال کیا،" انہوں نے اشارہ کیا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف فرانسیسی حکام سے اپیل کریں گے۔

سلامہ نے نشاندہی کی کہ ان کی لبنان کے مرکزی بینک کے گورنر کی حیثیت سے موجودہ مدت ان کی آخری مدت ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا: "ہم بینکوں کو دیوالیہ نہیں ہونے دیں گے، اور لبنانیوں کے جمع شدہ رقوم واپس آ جائیں گی۔"

جمعہ - 29 شوال 1444 ہجری - 19 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16243]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]