اگر میرے خلاف عدالتی فیصلہ جاری ہوا تو میں اپنے عہدے سے سبکدوش ہو جاؤں گا: لبنان کے مرکزی بینک کے گورنر کا بیان

لبنان کے مرکزی بینک کے گورنر ریاض سلامہ (رویٹرز)
لبنان کے مرکزی بینک کے گورنر ریاض سلامہ (رویٹرز)
TT

اگر میرے خلاف عدالتی فیصلہ جاری ہوا تو میں اپنے عہدے سے سبکدوش ہو جاؤں گا: لبنان کے مرکزی بینک کے گورنر کا بیان

لبنان کے مرکزی بینک کے گورنر ریاض سلامہ (رویٹرز)
لبنان کے مرکزی بینک کے گورنر ریاض سلامہ (رویٹرز)

لبنان کے مرکزی بینک کے گورنر ریاض سلامہ نے (جمعرات کے روز) کہا کہ اگر ان کے خلاف عدالتی فیصلہ جاری کیا گیا تو وہ اپنے عہدے سے سبکدوش ہو جائیں گے۔ انہوں نے "الحدت" چینل کو تصدیق کی کہ "عدالت کے تعاون کرنے والے ہیں اور وہ لبنان میں اور بیرون ملک عدالتوں سے فرار ہونے والے نہیں ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "میں نے بینک آف لبنان سے ایک پیسہ نہیں لیا اور مانیٹری فنڈ نے بینک آف لبنان کے بجٹ کا جائزہ لیا ہے جس میں اسے کوئی فراڈ نہیں ملا۔"

یاد رہے کہ مرکزی بینک آف لبنان کے گورنر کے فنڈز اور یورپ میں ان کی جائیدادوں کی تحقیقات کی انچارج جسٹس اود بوروزی نے منگل کے روز پیرس میں ان کے تفتیشی اجلاس سے غیر حاضر ہونے پر ان کے خلاف بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

انہوں نے اپنے خلاف وارنٹ گرفتاری کے بارے میں کہا: "فرانسیسی جج نے قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔ انہوں نے فرانس اور لبنان کے درمیان طے شدہ معاہدے کی پاسداری نہ کرتے ہوئے اسے لبنانی تحقیقات میں حصہ لینے کے لیے استعمال کیا،" انہوں نے اشارہ کیا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف فرانسیسی حکام سے اپیل کریں گے۔

سلامہ نے نشاندہی کی کہ ان کی لبنان کے مرکزی بینک کے گورنر کی حیثیت سے موجودہ مدت ان کی آخری مدت ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا: "ہم بینکوں کو دیوالیہ نہیں ہونے دیں گے، اور لبنانیوں کے جمع شدہ رقوم واپس آ جائیں گی۔"

جمعہ - 29 شوال 1444 ہجری - 19 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16243]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]