حوثی رہنماؤں پر کئی ٹن انسانی امداد چوری کرنے کا الزام

ایک یمنی بچی عالمی ادارہ صحت کے دفتر میں طبی دیکھ بھال حاصل کر رہی ہے (اقوام متحدہ)
ایک یمنی بچی عالمی ادارہ صحت کے دفتر میں طبی دیکھ بھال حاصل کر رہی ہے (اقوام متحدہ)
TT

حوثی رہنماؤں پر کئی ٹن انسانی امداد چوری کرنے کا الزام

ایک یمنی بچی عالمی ادارہ صحت کے دفتر میں طبی دیکھ بھال حاصل کر رہی ہے (اقوام متحدہ)
ایک یمنی بچی عالمی ادارہ صحت کے دفتر میں طبی دیکھ بھال حاصل کر رہی ہے (اقوام متحدہ)

صنعاء میں ایک یمنی باشندے، جن کا فرضی نام نجیب عثمان ہے، نے کہا ہے کہ وہ ملیشیا کے زیر کنٹرول علاقوں میں غریب اور بے سہارا خاندانوں کی امداد کے لیے ورلڈ فوڈ پروگرام کی جانب سے مختص کردہ امدادی فنڈز کے حصول کے لیے اسکول فوڈ کی تقسیم کی فہرستوں میں سے اپنے نام کو دو ماہ کے اندر مسلسل دوسری بار خارج کیے جانے پر حیران ہیں، اس سے حوثی گروپ کے رویے کی یاد تازہ ہوتی ہے جو اپنے بغاوت کے ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے انسانی امداد کا استحصال کرتے ہیں۔

نجیب، جو بے روزگار ہے اور پانچ بچوں کا باپ ہے، نے "الشرق الاوسط" سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ دارالحکومت کے وسط میں رہتا ہے اور اس نے اپنے محلے میں امدادی فنڈز کی تقسیم کے ذمہ دار حوثی گروپ سے منسلک انتظامی حکام سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاکہ وہ فہرستوں سے اپنے نام کو بار بار نکالے جانے کے وجوہات جانے اور اس کا حل تلاش کرے، لیکن اسے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

اس کا کہنا ہے کہ حوثی کمیٹیوں کے نگران اور کارکنان ہر شکایت پر اسے مطمئن کرتے ہوئے دلیل دیتے ہیں کہ اس کا نام "نادانستہ طور پر" رہ گیا ہوگا اور وہ اسے "طباعت کی غلطیاں" قرار دیتے ہوئے وعدہ کرتے ہیں کہ وہ اگلے مہینے اس مسئلے سے نمٹیں گے تاکہ یہ مدت گزر جائے اور وہ حل سامنے نہ آئے جس کا انہوں نے وعدہ کیا تھا۔(...)

جمعہ - 29 شوال 1444 ہجری - 19 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16243]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]