البرہان نے "حمیدتی" کو سوڈانی قیادت سے برخٓاست کر دیا

لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان دقلو (حمیدتی) (رائٹرز)
لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان دقلو (حمیدتی) (رائٹرز)
TT

البرہان نے "حمیدتی" کو سوڈانی قیادت سے برخٓاست کر دیا

لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان دقلو (حمیدتی) (رائٹرز)
لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان دقلو (حمیدتی) (رائٹرز)

سوڈانی عبوری خودمختاری کونسل کے سربراہ عبدالفتاح البرہان نے اپنے نائب "کوئیک سپورٹ فورسز" کے کمانڈر محمد حمدان دقلو (حمیدتی) کو کل جمعہ کے روز ایک آئینی حکم نامہ جاری کرتے ہوئے انہیں صدارتی عہدے سے ہٹا دیا ہے اور ان کے بعد ایک اور فیصلہ کن حکم نامے کے تحت خودمختاری کونسل کے رکن مالک عقار کو کونسل کے نائب سربراہ کی ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں۔

عقار "سوڈان پیپلز لبریشن موومنٹ" کے مسلح گروپ کے سربراہ ہیں جنہوں نے 2020 میں برطرف سویلین حکومت کے ساتھ "جوبا امن" معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ جب کہ البرہان نے خود مختاری کونسل کے جنرل سیکرٹریٹ اور متعلقہ حکام کو ان دونوں آئینی احکامات پر عمل درآمد کی ہدایت کی ہیں۔

دوسری جانب، "کوئیک سپورٹ فورسز" کی طرف سے اپنے کمانڈر کو خود مختاری کونسل کے نائب سربراہ کے عہدے سے مستعفی کرنے کے حوالے سے کوئی سرکاری تبصرہ نہیں کیا۔(...)

ہفتہ - 30 شوال 1444 ہجری- 20 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16244]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]