سوڈانی معاہدے کے قریب پہنچنے کی خبریں

سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں جاری جھڑپوں کے درمیان دھواں اٹھ رہا ہے (رائٹرز)
سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں جاری جھڑپوں کے درمیان دھواں اٹھ رہا ہے (رائٹرز)
TT

سوڈانی معاہدے کے قریب پہنچنے کی خبریں

سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں جاری جھڑپوں کے درمیان دھواں اٹھ رہا ہے (رائٹرز)
سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں جاری جھڑپوں کے درمیان دھواں اٹھ رہا ہے (رائٹرز)

سوڈان کے "آزادی اور تبدیلی" اتحاد کے ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ جدہ شہر میں سوڈانی فوج اور کوئیک سپورٹ فورسز کے مابین ہونے والی بات چیت سے باہمی قربت بڑھی ہے اور اس بات چیت کے ذریعے وہ "علاقائی اور بین الاقوامی نگرانی کے ساتھ 7 روزہ جنگ بندی کے معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔"

انہی ذرائع نے مزید کہا کہ معاہدے کا اعلان شاید "کسی بھی لمحے" کیا جا سکتا ہے، جب کہ جدہ میں بات چیت کے پہلے مرحلے میں دستخط کیے گئے "اصولی اعلامیہ" کے مطابق انسانی راہداریوں کو کھولنا اور رہائشی علاقوں سے فوجی دستوں کو ہٹانا شامل ہے۔

دریں اثنا، فوج اور "کوئیک سپورٹ فورسز" کے درمیان چھ ہفتے سے جاری لڑائی ایک بار پھر چھڑ گئی ہے اور اس دوران دیکھنے مین آیا ہے کہ دارالحکومت خرطوم، جنوبی، مغربی اور وسطی دارفور کی ریاستوں کے مختلف علاقوں میں جھڑپیں اور فضائی بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔

سوڈانی عوام اور ملک جس بحران سے گزر رہا ہے اس پر قابو پانے میں انہیں مدد فراہم کرنے کے ضمن میں سعودی عرب کا چھٹا امدادی طیارہ کھانے اور طبی اشیاء پر مشتمل 30 ٹن سامان لے کر ہفتے کے روز پورٹ سوڈان ایئرپورٹ پر پہنچا، جو کہ "شاہ سلمان امداد اور انسانی ہمدردی کے کاموں کے مرکز" کی جانب سے سعودی عرب کی فضائیہ کے ذریعے شروع کی گئی امداد کے دوران ہے۔(...)

پیر - 01 ذی القعدہ 1444 ہجری - 21 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16245]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]