سوڈانی معاہدے کے قریب پہنچنے کی خبریں

سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں جاری جھڑپوں کے درمیان دھواں اٹھ رہا ہے (رائٹرز)
سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں جاری جھڑپوں کے درمیان دھواں اٹھ رہا ہے (رائٹرز)
TT

سوڈانی معاہدے کے قریب پہنچنے کی خبریں

سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں جاری جھڑپوں کے درمیان دھواں اٹھ رہا ہے (رائٹرز)
سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں جاری جھڑپوں کے درمیان دھواں اٹھ رہا ہے (رائٹرز)

سوڈان کے "آزادی اور تبدیلی" اتحاد کے ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ جدہ شہر میں سوڈانی فوج اور کوئیک سپورٹ فورسز کے مابین ہونے والی بات چیت سے باہمی قربت بڑھی ہے اور اس بات چیت کے ذریعے وہ "علاقائی اور بین الاقوامی نگرانی کے ساتھ 7 روزہ جنگ بندی کے معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔"

انہی ذرائع نے مزید کہا کہ معاہدے کا اعلان شاید "کسی بھی لمحے" کیا جا سکتا ہے، جب کہ جدہ میں بات چیت کے پہلے مرحلے میں دستخط کیے گئے "اصولی اعلامیہ" کے مطابق انسانی راہداریوں کو کھولنا اور رہائشی علاقوں سے فوجی دستوں کو ہٹانا شامل ہے۔

دریں اثنا، فوج اور "کوئیک سپورٹ فورسز" کے درمیان چھ ہفتے سے جاری لڑائی ایک بار پھر چھڑ گئی ہے اور اس دوران دیکھنے مین آیا ہے کہ دارالحکومت خرطوم، جنوبی، مغربی اور وسطی دارفور کی ریاستوں کے مختلف علاقوں میں جھڑپیں اور فضائی بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔

سوڈانی عوام اور ملک جس بحران سے گزر رہا ہے اس پر قابو پانے میں انہیں مدد فراہم کرنے کے ضمن میں سعودی عرب کا چھٹا امدادی طیارہ کھانے اور طبی اشیاء پر مشتمل 30 ٹن سامان لے کر ہفتے کے روز پورٹ سوڈان ایئرپورٹ پر پہنچا، جو کہ "شاہ سلمان امداد اور انسانی ہمدردی کے کاموں کے مرکز" کی جانب سے سعودی عرب کی فضائیہ کے ذریعے شروع کی گئی امداد کے دوران ہے۔(...)

پیر - 01 ذی القعدہ 1444 ہجری - 21 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16245]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]