گزشتہ دو دنوں کے دوران آگ نے عراق کے کئی گورنریٹس میں گندم کے کھیتوں، پھلوں کے باغات اور کھجور کے درختوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ جب کہ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ خراب موسمی صورتحال کے سبب ہے، جیسا کہ ملک میں شدید گرج چمک کے ساتھ طوفان دیکھنے میں آیا ہے جس سے آگ لگ جاتی ہے، جب کہ دیگر ذرائع نے اس بارے میں تحریب کاری کو خارج از امکان تصور نہیں کرتے۔
وزارت زراعت کے ترجمان محمد الخزاعی نے "الشرق الاوسط" کو بتایا: "آگ کے پیچھے تخریب کاری کی کارروائی ہونے سے متعلق ہمارے پاس کوئی ثابت نہیں ہے۔" انہوں نے مزید کہا، "آگ لگنے کا امکان بہت سی وجوہات کی بنا پر ہے جو تخریب کاری سے متعلق نہیں ہے، مثال کے طور پر موسمیاتی تبدیلیوں اور اعلی درجہ حرارت کے علاوہ ایسے واقعات جو فصلوں کی کٹائی کے دوران ہوتے ہیں۔"
مقامی میڈیا کے مطابق گورنریٹ کرکوک میں 200 دونم (تقریباً 123.5 ایکٹر) میں تیار گندم جل گئی اور دوسری آگ سامرا شہر میں گندم کے کھیت میں پھیل گئی۔ جب کہ القدسیہ گورنریٹ میں لگی آگ نے پھلوں اور کھجور کے ایک فارم کو متاثر کیا، اور اسی طرح کی آگ نے گورنریٹ صلاح الدین کے علاقے البوجواری میں گندم کے کھیتوں میں لگی۔ اور (مشرقی) گورنریٹ دیالی سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گورنریٹ کے مرکز بعقوبہ کے شمال مشرق میں السلام نامی علاقے کے مضافات میں تقریباً 40 دونموں (تقریباً 24 ایکٹر) میں آگ بھڑک اٹھی۔ (...)
پیر - 01 ذی القعدہ 1444 ہجری - 21 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16245]