سوڈان میں تنازعہ کے دونوں فریقوں میں ایک نئی جنگ بندی عمل میں آ رہی ہے

سوڈان میں تنازعہ کے دونوں فریقوں میں ایک نئی جنگ بندی عمل میں آ رہی ہے
TT

سوڈان میں تنازعہ کے دونوں فریقوں میں ایک نئی جنگ بندی عمل میں آ رہی ہے

سوڈان میں تنازعہ کے دونوں فریقوں میں ایک نئی جنگ بندی عمل میں آ رہی ہے

پیر کی رات سے سوڈان میں تنازعہ کے دونوں فریقوں کے درمیان باضابطہ طور پر فائر بندی کا آغاز ہو چکا ہے اور فریقین نے اس کا احترام کرنے کے عزم کی یقین دہانی کی، جو کہ خرطوم پر مسلسل فضائی حملوں اور ہونے والے دھماکوں کے ایک روز کے بعد ہے۔

اگرچہ جنگ بندی پر باضابطہ طور پر عمل درآمد 19:45 GMT پر ہوا، لیکن اس کی پابندی کے آغاز کا پتہ لگانا ممکن نہیں تھا، کیونکہ عموماً رات کے وقت خرطوم اور (مغرب میں) دارفور میں خاص طور پر جھڑپوں کی شدت میں کمی ہو جاتی ہے۔ جیسا کہ دارالحکومت کے رہائشی افراد نے بتایا کہ لڑاکا طیاروں نے جنگ بندی کے نفاذ کے بعد رات کے وقت شہر کے علاقوں پر پروازیں کیں۔ خبر رساں ادارے "رائٹرز" کے مطابق، رہائشیوں نے یہ بھی کہا کہ ام درمان اور بحری کے شہروں میں فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں، لیکن انھوں نے جنگ بندی کی کسی بڑی خلاف ورزی کی اطلاع نہیں دی۔

خیال رہے کہ 37 روز تک مسلسل جاری رہنے والی لڑائی نے جنگ بندی کے آغاز سے قبل خرطوم کے تقریباً 50 لاکھ افراد کو شدید گرمی میں اپنے گھروں میں رہنے پر مجبور کیا، جن میں سے بیشتر پانی، بجلی اور مواصلات سے بھی محروم تھے۔ (...)



غزہ میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
TT

غزہ میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)

فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے کل اتوار کے روز اطلاع دی کہ غزہ کی پٹی میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح کے علاقوں پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

سرکاری ایجنسی نے کہا کہ بمباری کے نتیجے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔

ایجنسی نے مزید کہا کہ شمالی غزہ کی پٹی کے علاقوں پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے پانچ افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، جن میں زیادہ تر بچے تھے۔ جب کہ اسرائیل کی غزہ شہر پر بمباری میں الشجاعیہ، الزیتون، تل الہوی اور شیخ عجلین کے محلوں کو نشانہ بنایا گیا۔

غزہ کی پٹی کے جنوب میں، ایجنسی کی اطلاع کے مطابق خان یونس پر مسلسل اسرائیلی بمباری کے بعد 16 ہلاک شدگان کی لاشیں ہسپتالوں میں پہنچی ہیں۔

فلسطینی صدر محمود عباس نے آج صبح سویرے کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر اصرار کے ذریعے یہاں کی آبادی کو زبردستی نقل مکانی پر مجبوری کر رہی ہے۔

ایجنسی نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے دیئے گئے بیان کو نقل کیا، انہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسے نہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری کاروائی کی ضرورت ہے۔"

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]