پیر کی رات سے سوڈان میں تنازعہ کے دونوں فریقوں کے درمیان باضابطہ طور پر فائر بندی کا آغاز ہو چکا ہے اور فریقین نے اس کا احترام کرنے کے عزم کی یقین دہانی کی، جو کہ خرطوم پر مسلسل فضائی حملوں اور ہونے والے دھماکوں کے ایک روز کے بعد ہے۔
اگرچہ جنگ بندی پر باضابطہ طور پر عمل درآمد 19:45 GMT پر ہوا، لیکن اس کی پابندی کے آغاز کا پتہ لگانا ممکن نہیں تھا، کیونکہ عموماً رات کے وقت خرطوم اور (مغرب میں) دارفور میں خاص طور پر جھڑپوں کی شدت میں کمی ہو جاتی ہے۔ جیسا کہ دارالحکومت کے رہائشی افراد نے بتایا کہ لڑاکا طیاروں نے جنگ بندی کے نفاذ کے بعد رات کے وقت شہر کے علاقوں پر پروازیں کیں۔ خبر رساں ادارے "رائٹرز" کے مطابق، رہائشیوں نے یہ بھی کہا کہ ام درمان اور بحری کے شہروں میں فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں، لیکن انھوں نے جنگ بندی کی کسی بڑی خلاف ورزی کی اطلاع نہیں دی۔
خیال رہے کہ 37 روز تک مسلسل جاری رہنے والی لڑائی نے جنگ بندی کے آغاز سے قبل خرطوم کے تقریباً 50 لاکھ افراد کو شدید گرمی میں اپنے گھروں میں رہنے پر مجبور کیا، جن میں سے بیشتر پانی، بجلی اور مواصلات سے بھی محروم تھے۔ (...)