میں سوڈان کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے کسی بھی قوت کو سرحد پار سے دراندازی کی اجازت ہرگز نہیں دوں گا: چاڈ کے صدر کا بیان

چاڈ کے صدر محمد ادریس دیبی (رائٹرز)
چاڈ کے صدر محمد ادریس دیبی (رائٹرز)
TT

میں سوڈان کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے کسی بھی قوت کو سرحد پار سے دراندازی کی اجازت ہرگز نہیں دوں گا: چاڈ کے صدر کا بیان

چاڈ کے صدر محمد ادریس دیبی (رائٹرز)
چاڈ کے صدر محمد ادریس دیبی (رائٹرز)

سوڈانی خودمختاری کونسل نے کل بروز کہا کہ چاڈ کے صدر محمد ادریس دیبی نے زور دیا ہے کہ وہ سوڈان کی سلامتی و استحکام کو نقصان پہنچانے والے "کسی بھی منفی طاقت" کو سرحد پار سے سوڈان میں گھسنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔عرب دنیا کی خبر رساں ایجنسی کے مطابق دیبی کا یہ بیان دارالحکومت انجمینہ میں صدارتی محل میں سوڈان کی عبوری خودمختاری کونسل کے صدر کے ایلچی سفیر دفع اللہ الحاج علی کا خیر مقدم کرتے ہوئے دیا۔کونسل کے "ٹیلیگرام" پر ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ الحاج علی نے دیبی کا دونوں ممالک کی سلامتی و استحکام کو نقصان پہنچانے والی "منفی قوتوں" کے سامنے سوڈان-چاڈ سرحد کو بند کرنے کے فیصلے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ علاوہ ازیں انہوں نے چاڈ فرار ہونے والے سوڈانی شہریوں کے لیے ان کے ملک کی طرف سے کی جانے والی مدد پر بھی ان کا شکریہ ادا کیا۔دوسری جانب، دیبی نے سوڈان میں امن و استحکام کو بحال کرنے والی ہر اقدام کے لیے چاڈ کی حمایت و تیاری کی یقین دہانی کی۔ بیان کے مطابق انہوں نے زور دیا کہ "سوڈان کی سلامتی چاڈ کی سلامتی ہے اور چاڈ کی سلامتی سوڈان کی سلامتی ہے۔"

جمعرات - 5 ذی القعدہ 1444 ہجری - 25 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16249]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]