سعودی عرب عراقی تیل میں سرمایہ کاری کرے گا

سعودی وزیر تجارت ماجد القصبی اور عراقی وزیر محمد تمیم جمعرات کے روز جدہ میں سعودی عراقی مشترکہ رابطہ کونسل کے اجلاس میں (ٹویٹر)
سعودی وزیر تجارت ماجد القصبی اور عراقی وزیر محمد تمیم جمعرات کے روز جدہ میں سعودی عراقی مشترکہ رابطہ کونسل کے اجلاس میں (ٹویٹر)
TT

سعودی عرب عراقی تیل میں سرمایہ کاری کرے گا

سعودی وزیر تجارت ماجد القصبی اور عراقی وزیر محمد تمیم جمعرات کے روز جدہ میں سعودی عراقی مشترکہ رابطہ کونسل کے اجلاس میں (ٹویٹر)
سعودی وزیر تجارت ماجد القصبی اور عراقی وزیر محمد تمیم جمعرات کے روز جدہ میں سعودی عراقی مشترکہ رابطہ کونسل کے اجلاس میں (ٹویٹر)

عراقی وزیر پیڑولیم حیان عبدالغنی نے تیل کے شعبے میں سعودی عراقی تعاون کا انکشاف کیا ہے، جس میں عراقی گیس کی ایک فیلڈ کی ترقی میں سعودی کمپنی "آرامکو" کی شمولیت بھی شامل ہے۔ جب کہ حالیہ وقت میں اس فیلڈ سے 60 ملین مکعب فٹ گیس نکالی جا رہی ہے، جس میں ترقی کر کے 400 ملین مکعب فٹ سے زیادہ گیس پیدا کی جائے گی تاکہ قومی گیس نیٹ ورک کو بجلی پیدا کرنے کے لیے درکار گیس فراہم کی جا سکے۔

عبدالغنی نے کہا کہ عراق کے مشرقی اور مغربی علاقوں میں متعدد ریسرچ فیلڈز میں سرمایہ کاری اور ترقی کے لیے سعودی کمپنیوں کی شراکت داری کے انتظار میں لائسنس کے اجراء کے لیے دو دور شروع کیے گئے ہیں۔

یہ بیان "سعودی عراقی اقتصادی فورم" کی سرگرمیوں کے اجلاس کے موقع پر سامنے آیا، جس کا آغاز بدھ کے روز "سعودی چیمبرز یونین" کے زیر اہتمام عراق کے نائب وزیر اعظم ڈاکٹر محمد علی تمیم، وزیر تجارت ڈاکٹر ماجد القصبی، وزیر سرمایہ کاری انجینئر خالد الفالح اور وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر الخریف کی موجودگی میں اور 300 سے زائد سعودی و عراقی کمپنیوں کی شرکت کے ساتھ ہوا۔(...)

جمعہ - 06 ذی القعدہ 1444 ہجری - 26 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16250]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]