سوڈان میں عبوری خودمختاری کونسل کے سربراہ آرمی چیف عبدالفتاح البرہان نے منگل کے روز اپنی افواج کے کچھ مقامات کا معائنہ کرتے ہوئے تمام سوڈانی عوام کا تقریباً دو ماہ سے مشکلات سے گزرنے کے باوجود اپنی فوج کے پیچھے کھڑے ہونے کی تعریف کی۔البرہان نے اپنی افواج کے ایک مجمے سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ مسلح افواج نے "ابھی تک اپنی پوری مہلک طاقت کا استعمال نہیں کیا ہے تاکہ ملک تباہ نہ ہو، لیکن اگر دشمن نے بات نہیں مانی یا جواب نہیں دیا تو ہم اپنی پوری طاقت استعمال کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔"انہوں نے کہا کہ مسلح افواج نے باغیوں کی جانب سے عوام الناس کی املاک کو لوٹنے، ان کی حرمت کو پامال کرنے، ان پر تشدد کرنے اور انہیں بلا سبب و ضمیر قتل کر دینے کی کاروائیوں سے تھک جانے والی عوام کو خدمات کی فراہمی میں سہولت دینے کے لیے جنگ بندی پر اتفاق کیا۔البرہان نے "کوئیک سپورٹ فورسز"جنہیں وہ "باغی ملیشیا" قرار دیتے ہیں، ان کے میڈیا پر توجہ نہ دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا: "وہ کہتے ہیں کہ جنگ کیزان کے خلاف ہے (اسلام پسندوں کو دیا گیا نام)... کہاں ہیں کیزان؟" (...)
بدھ 11ذوالقعدہ 1444 ہجری- 31 مئی 2023ء شمارہ نمبر (16255)