فوج "فتح حاصل ہونے تک لڑنے" کے لیے تیار ہے اور اس نے ابھی اپنی پوری طاقت استعمال نہیں کی ہے: البرہان کا بیان

البرہان منگل کے روز اپنے فوجیوں کا معائنہ کرتے ہوئے ("فیس بک" پر مسلح افواج کی ویب سائٹ)
البرہان منگل کے روز اپنے فوجیوں کا معائنہ کرتے ہوئے ("فیس بک" پر مسلح افواج کی ویب سائٹ)
TT

فوج "فتح حاصل ہونے تک لڑنے" کے لیے تیار ہے اور اس نے ابھی اپنی پوری طاقت استعمال نہیں کی ہے: البرہان کا بیان

البرہان منگل کے روز اپنے فوجیوں کا معائنہ کرتے ہوئے ("فیس بک" پر مسلح افواج کی ویب سائٹ)
البرہان منگل کے روز اپنے فوجیوں کا معائنہ کرتے ہوئے ("فیس بک" پر مسلح افواج کی ویب سائٹ)

سوڈان میں عبوری خودمختاری کونسل کے سربراہ آرمی چیف عبدالفتاح البرہان نے منگل کے روز اپنی افواج کے کچھ مقامات کا معائنہ کرتے ہوئے تمام سوڈانی عوام کا تقریباً دو ماہ سے مشکلات سے گزرنے کے باوجود اپنی فوج کے پیچھے کھڑے ہونے کی تعریف کی۔البرہان نے اپنی افواج کے ایک مجمے سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ مسلح افواج نے "ابھی تک اپنی پوری مہلک طاقت کا استعمال نہیں کیا ہے تاکہ ملک تباہ نہ ہو، لیکن اگر دشمن نے بات نہیں مانی یا جواب نہیں دیا تو ہم اپنی پوری طاقت استعمال کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔"انہوں نے کہا کہ مسلح افواج نے باغیوں کی جانب سے عوام الناس کی املاک کو لوٹنے، ان کی حرمت کو پامال کرنے، ان پر تشدد کرنے اور انہیں بلا سبب و ضمیر قتل کر دینے کی کاروائیوں سے تھک جانے والی عوام کو خدمات کی فراہمی میں سہولت دینے کے لیے جنگ بندی پر اتفاق کیا۔البرہان نے "کوئیک سپورٹ فورسز"جنہیں وہ "باغی ملیشیا" قرار دیتے ہیں، ان کے میڈیا پر توجہ نہ دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا: "وہ کہتے ہیں کہ جنگ کیزان کے خلاف ہے (اسلام پسندوں کو دیا گیا نام)... کہاں ہیں کیزان؟" (...)

بدھ 11ذوالقعدہ 1444 ہجری- 31 مئی 2023ء شمارہ نمبر (16255)



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]