صحارا میں خودمختاری واحد ممکنہ اختیار ہے: برطانوی رکن پارلیمنٹ لیام فاکس

مراکش کے وزیر خارجہ ناصر بوریطہ رباط میں برطانوی رکن پارلیمنٹ لیام فاکس کے ساتھ (مراکش کی وزارت خارجہ)
مراکش کے وزیر خارجہ ناصر بوریطہ رباط میں برطانوی رکن پارلیمنٹ لیام فاکس کے ساتھ (مراکش کی وزارت خارجہ)
TT

صحارا میں خودمختاری واحد ممکنہ اختیار ہے: برطانوی رکن پارلیمنٹ لیام فاکس

مراکش کے وزیر خارجہ ناصر بوریطہ رباط میں برطانوی رکن پارلیمنٹ لیام فاکس کے ساتھ (مراکش کی وزارت خارجہ)
مراکش کے وزیر خارجہ ناصر بوریطہ رباط میں برطانوی رکن پارلیمنٹ لیام فاکس کے ساتھ (مراکش کی وزارت خارجہ)

بدھ کے روز رباط میں برطانوی رکن پارلیمنٹ لیام فاکس نے کہا کہ مراکش کے علاقے صحارا سے متعلق جاری تنازعے کے حل کے لیے مملکت مراکش کی جانب سے تجویز کردہ خودمختاری کا منصوبہ آگے بڑھنے کے لیے "واحد ممکنہ اختیار اور عملی حل" شمار ہوتا ہے۔فاکس نے اپنے اس موقف کا اظہار مراکش کے خارجہ امور، افریقی تعاون اور بیرون ملک مقیم مراکشی عوام کے امور کے وزیر ناصر بوریطہ کے ساتھ بات چیت کے بعد ایک پریس کانفرنس کے دوران دیا۔ برطانوی رکن پارلیمنٹ نے کہا: فاکس نے مزید کہا: "بطور سیاستدان اور لیڈر یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ معیار زندگی اور شہریوں کا تحفظ ایجنڈے میں سرفہرست ہو۔"

یاد رہے کہ مراکش کا صحارا کے لیے خود مختاری کا یہ منصوبہ، جسے مراکش نے 2007 میں پیش کیا تھا، جسے مضبوط و متحرک ممالک کی ایک بڑی تعداد کی جانب سے واضح حمایت حاصل ہے، جن میں اسپین، فرانس، جرمنی، نیدرلینڈز، قبرص، لکسمبرگ، ہنگری، رومانیہ، پرتگال اور سربیا جیسے ممالک شامل ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 12 ذوالقعدہ 1444 ہجری- 01 جون 2023ء شمارہ نمبر (16256)



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]