سوڈان میں جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر سعودی امریکی تشویش

جدہ میں سوڈانی فوج اور کوئیک سپورٹ فورسز کے درمیان ہونے والے 7 روزہ جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کا منظر (رائٹرز)
جدہ میں سوڈانی فوج اور کوئیک سپورٹ فورسز کے درمیان ہونے والے 7 روزہ جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کا منظر (رائٹرز)
TT

سوڈان میں جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر سعودی امریکی تشویش

جدہ میں سوڈانی فوج اور کوئیک سپورٹ فورسز کے درمیان ہونے والے 7 روزہ جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کا منظر (رائٹرز)
جدہ میں سوڈانی فوج اور کوئیک سپورٹ فورسز کے درمیان ہونے والے 7 روزہ جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کا منظر (رائٹرز)

سعودی عرب اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے سوڈانی مسلح افواج اور کوئیک سپورٹ فورسز کی جانب سے جنگ بندی اور جدہ اعلامیہ کی سنگین خلاف ورزیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

دونوں ممالک نے جاری بیان میں اشارہ کیا ہے کہ خلاف ورزیوں سے عام شہریوں اور سوڈانی عوام کو نقصان پہنچ رہا ہے، علاوہ ازیں انسانی امداد کی فراہمی اور بنیادی خدمات کی واپسی میں بھی رکاوٹ پیدا ہوئی ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ جیسے ہی یہ واضح ہو جائے کہ فریقین جنگ بندی کی تعمیل کرنے میں واقعی سنجیدہ ہیں تو وہ جاری تنازعہ کا مذاکراتی حل تلاش کرنے کے لیے زیر التواء بات چیت کو دوبارہ شروع کرانے پر تیار ہیں۔

سعودی عرب اور امریکہ نے فریقین پر زور دیا کہ وہ جنگ بندی کی سنجیدگی سے پابندی کریں اور سوڈانی عوام کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے والی انسانی کوششوں کی حمایت کریں۔

جمعہ - 13 ذی القعدہ 1444 ہجری - 02 جون 2023ء شمارہ نمبر [16257]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]