سعودی عرب اور امریکہ سوڈان میں نئی ​​جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں

4 جون کو باہمی لڑائی کے باعث خرطوم کے آسمان پر گہرے بادل (اے ایف پی)
4 جون کو باہمی لڑائی کے باعث خرطوم کے آسمان پر گہرے بادل (اے ایف پی)
TT

سعودی عرب اور امریکہ سوڈان میں نئی ​​جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں

4 جون کو باہمی لڑائی کے باعث خرطوم کے آسمان پر گہرے بادل (اے ایف پی)
4 جون کو باہمی لڑائی کے باعث خرطوم کے آسمان پر گہرے بادل (اے ایف پی)

سعودی عرب اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے سوڈان میں تنازعہ کے فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایک نئی جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے مذاکرات کی میز پر واپس آئیں۔ دونوں ممالک نے متصادم فریقین، فوج اور "کوئیک سپورٹ فورسز" پر زور دیا ہے کہ وہ انسانی بنیادوں پر انتظامات کی پاسداری کریں اور جدہ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے اپنی آمادگی ظاہر کریں۔

بدھ کے روز سوڈانی فوج نے "کوئیک سپورٹ فورسز" پر سابقہ ​​جنگ بندی کی شرائط کی پاسداری نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ان کے ساتھ بات چیت معطل کرنے کا اعلان کیا اور سعودی-امریکی ثالثی سے مطالبہ کیا کہ وہ "کوئیک سپورٹ فورسز" کو اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے دوبارہ مذاکرات کی طرف واپس لانے کے لیے قائل کریں۔

اتوار کے روز "سعودی پریس ایجنسی (SPA)" کی طرف سے شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مذاکرات کی معطلی اور 5 روزہ جنگ بندی کے خاتمے کے باوجود فوج اور "کوئیک سپورٹ فورسز" کے وفود ابھی بھی جدہ میں موجود ہیں۔" بیان میں کہا گیا ہے کہ "سہولت کار (سعودی عرب اور امریکہ) دوبارہ باضابطہ بات چیت شروع کرنے کے لیے تیار ہیں،" اور وہ "فریقین سے ایک نئی جنگ بندی پر اتفاق کرنے اور فوجی کارروائیوں کے مستقل خاتمے کے ہدف کے ساتھ اسے مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔" (...)

پیر - 16 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 05 جون 2023ء شمارہ نمبر [16260]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]