مشترکہ عمل اور ہم آہنگی کو تیز کرنے کے لیے خلیجی امریکی یقین دہانی

ریاض میں خلیجی امریکی اجلاس
ریاض میں خلیجی امریکی اجلاس
TT

مشترکہ عمل اور ہم آہنگی کو تیز کرنے کے لیے خلیجی امریکی یقین دہانی

ریاض میں خلیجی امریکی اجلاس
ریاض میں خلیجی امریکی اجلاس

سعودی عرب کے ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے منگل کے روز جدہ کے السلام پیلس میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن سے ملاقات کی اور اس دوران دونوں دوست ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات، مختلف شعبوں میں تعاون کے پہلوؤں اور اس کے فروغ کی راہوں کا جائزہ لینے کے علاوہ علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال میں ہونے والی پیش رفت اور اس سلسلے میں کی جانے والی کوششوں بھی بات چیت کی۔

اجلاس میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں سعودی عرب کی خاتون سفیر شہزادی ریما بنت بندر بن سلطان، وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور وزیر مملکت وزراء کونسل کے رکن اور قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر مساعد العیبان نے شرکت کی۔

امریکہ کی جانب سے وزیر خارجہ بلنکن کے مشیر ڈیرک چولیٹ، سعودی عرب میں امریکی سفیر مائیکل ریٹنی، نائب وزیر خارجہ باربرا لیف، اور مسٹر انتھونی بلنکن کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف ٹام سلیوان نے شرکت کی۔

جمعرات - 19 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 08 جون 2023ء شمارہ نمبر [16263]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]