سوڈانی فوج اور "کوئیک سپورٹ فورسز" کے درمیان ہونے والی لڑائیوں میں ایک نئی پیشرفت کے دوران کل بدھ کے روز خرطوم کے جنوبی علاقے میں ایندھن اور گیس کے ڈپو کے قریب فوج کے ماتحت ہتھیاروں اور گولہ بارود کی تیاری کے ایک کمپلیکس کے ارد گرد شدید لڑائی چھڑ گئی ہے، جس سے ان کے پھٹنے سے شہریوں اور ماحولیات کو بہت زیادہ نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ فوج کے ساتھ اقتدار کی لڑائی میں آٹھ ہفتے سے مصروف "کوئیک سپورٹ فورسز" نے منگل کی شام دیر گئے اس علاقے پر حملہ کیا جس میں "یرموک کمپلیکس" بھی شامل ہے۔ اس کے عناصر نے شدید لڑائی کے بعد پیچھے ہٹنے سے قبل اسلحہ سازی کے لیے مخصوص کمپلکس کے اندر سے ویڈیوز شیئر کیں۔اس علاقے میں "مزاحمتی کمیٹیوں" کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، اسی دوران فوج کے جنگی طیاروں کی طرف سے ام درمان شہر کے جنوب میں واقع علاقوں پر فضائی بمباری بھی کی گئی جس میں متعدد شہری ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔نوجوانوں کی کمیٹیوں کا کہنا ہے کہ بدھ کی صبح فضائیہ نے المویلح کے علاقے پر بمباری کی، اور اس دوران علاقے کے قریب چھاؤنی بنائے ہوئے "کوئیک اسپورٹ" فورسز کے جمع ہونے کے ایک حصے کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بمباری کے نتیجے میں 12 شہری ہلاک اور دیگر کئی افراد شدید زخمی ہوگئے ہیں، جب کہ ہلاکت ہونے والوں میں 4 افراد ایک ہی خاندان سے تھے۔ اسی طرح انہوں نے اشارہ کیا کہ فضائی حملوں میں شہریوں کی املاک کو نقصان پہنچا اور اس دوران متعدد پتھروں کی کانوں کو نشانہ بنایا گیا، جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں اونٹ اور گائے ہلاک ہوگئیں۔ (...)
جمعرات - 19 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 08 جون 2023ء شمارہ نمبر [16263]