"خلیجی وزراء" نے "عرب امن اقدام" کو بحال کرنے کے لیے سعودی عرب کی کوششوں کی تعریف کی

خلیج تعاون کونسل کے وزرائے خارجہ کا 156 واں اجلاس
خلیج تعاون کونسل کے وزرائے خارجہ کا 156 واں اجلاس
TT

"خلیجی وزراء" نے "عرب امن اقدام" کو بحال کرنے کے لیے سعودی عرب کی کوششوں کی تعریف کی

خلیج تعاون کونسل کے وزرائے خارجہ کا 156 واں اجلاس
خلیج تعاون کونسل کے وزرائے خارجہ کا 156 واں اجلاس

"خلیجی عرب ریاستوں کی تعاون کونسل" نے کل اتوار کے روز اپنے جاری کردہ ایک بیان میں "عرب صفوں میں وحدت اور عرب عوام اور آنے والی نسلوں کے لیے استحکام، خوشحالی اور ایک امید افزا مستقبل کے حصول کے لیے حالات فراہم کرنے والے ہر اقدام کی اہمیت پر زور دیا۔" کونسل نے سعودی عرب کی جانب سے نظریات کو قریب لانے، صفوں کو متحد کرنے، خونریزی روکنے اور متعدد مقامی اور بین الاقوامی مسائل پر جنگ بندی کے حصول کے لیے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی۔خلیج تعاون کونسل کے وزرائے خارجہ کی وزارتی کونسل نے اپنے 156 ویں اجلاس میں عمانی وزیر خارجہ بدر البوسعیدی کی سربراہی میں مشترکہ خلیجی عمل اور علاقائی و بین الاقوامی سطح پر سیاسی مسائل میں پیش رفت کا جائزہ لیا اور اس دوران سعودی عرب کی جانب سے کئی اہم بین الاقوامی اور علاقائی تقریبات کی کامیاب میزبانی، جس میں گزشتہ مئی میں مغربی شہر جدہ میں عرب سربراہی اجلاس کی حالیہ میزبانی اور اس کے مثبت نتائج بھی شامل ہیں، پر اپنی تعریف کا اعادہ کیا۔(...)

پیر - 23 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 12 جون 2023ء شمارہ نمبر [16267]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]