"خلیجی وزراء" نے "عرب امن اقدام" کو بحال کرنے کے لیے سعودی عرب کی کوششوں کی تعریف کی

خلیج تعاون کونسل کے وزرائے خارجہ کا 156 واں اجلاس
خلیج تعاون کونسل کے وزرائے خارجہ کا 156 واں اجلاس
TT

"خلیجی وزراء" نے "عرب امن اقدام" کو بحال کرنے کے لیے سعودی عرب کی کوششوں کی تعریف کی

خلیج تعاون کونسل کے وزرائے خارجہ کا 156 واں اجلاس
خلیج تعاون کونسل کے وزرائے خارجہ کا 156 واں اجلاس

"خلیجی عرب ریاستوں کی تعاون کونسل" نے کل اتوار کے روز اپنے جاری کردہ ایک بیان میں "عرب صفوں میں وحدت اور عرب عوام اور آنے والی نسلوں کے لیے استحکام، خوشحالی اور ایک امید افزا مستقبل کے حصول کے لیے حالات فراہم کرنے والے ہر اقدام کی اہمیت پر زور دیا۔" کونسل نے سعودی عرب کی جانب سے نظریات کو قریب لانے، صفوں کو متحد کرنے، خونریزی روکنے اور متعدد مقامی اور بین الاقوامی مسائل پر جنگ بندی کے حصول کے لیے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی۔خلیج تعاون کونسل کے وزرائے خارجہ کی وزارتی کونسل نے اپنے 156 ویں اجلاس میں عمانی وزیر خارجہ بدر البوسعیدی کی سربراہی میں مشترکہ خلیجی عمل اور علاقائی و بین الاقوامی سطح پر سیاسی مسائل میں پیش رفت کا جائزہ لیا اور اس دوران سعودی عرب کی جانب سے کئی اہم بین الاقوامی اور علاقائی تقریبات کی کامیاب میزبانی، جس میں گزشتہ مئی میں مغربی شہر جدہ میں عرب سربراہی اجلاس کی حالیہ میزبانی اور اس کے مثبت نتائج بھی شامل ہیں، پر اپنی تعریف کا اعادہ کیا۔(...)

پیر - 23 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 12 جون 2023ء شمارہ نمبر [16267]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]