عراق کا ایران کے ساتھ ریلوے لائن بچھانے کا معاہدہ

عراق کا ایران کے ساتھ ریلوے کے نفاذ پر اتفاق (آرکائیو)
عراق کا ایران کے ساتھ ریلوے کے نفاذ پر اتفاق (آرکائیو)
TT

عراق کا ایران کے ساتھ ریلوے لائن بچھانے کا معاہدہ

عراق کا ایران کے ساتھ ریلوے کے نفاذ پر اتفاق (آرکائیو)
عراق کا ایران کے ساتھ ریلوے کے نفاذ پر اتفاق (آرکائیو)

بغداد: الشرق الاوسطاتوار کے روز عراقی وزارت نقل و حمل نے ایران کے ساتھ عراقی شہر بصرہ اور ایرانی شہر شلامجہ کے درمیان مسافروں کی نقل و حرکت کے لیے ایک ریلوے لائن بچھانے کا ایک معاہدہ کیا ہے۔عراقی نیوز ایجنسی کے مطابق، وزارت نقل و حمل نے ایک بیان میں کہا کہ، یہ ریلوے لائن منصوبہ "دونوں ممالک کو جوڑنے والے اہم منصوبوں اور اسٹریٹجک اور مستقبل کے ریلوے منصوبوں میں سے ایک ہے جس کا مقصد اس کی سروس اور آپریشنل حقیقت کو بہتر بنانا ہے۔" وزارت نے بیان میں مزید کہا کہ "ایران کے ساتھ ریلوے لنک کا منصوبہ صرف مسافروں کی نقل و حمل سے متعلق ہے، جب کہ ایران سے ٹرین کے ذریعے سامان کی نقل و حمل کا کوئی امکان نہیں ہے۔"وزارت نے سرحدی علاقوں میں دونوں ملکوں کے درمیان آٹھ سالہ جنگ کے بعد سے بچھائی گئی بارودی سرنگوں کو ہٹانے کے لیے ایرانی فریق کے ساتھ ایک معاہدے کا بھی اعلان کیا، اس کے علاوہ شط العرب کے پار ایک حرکت پذیر پل کو بھی تعمیر کیا جائے گا۔یاد رہے کہ گزشتہ ماہ عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے پورے عراق میں نقل و حمل کے منصوبے کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ایک پائیدار غیر تیل کی معیشت کا ایک ستون اور ایک ایسا ربط ہوگا جو عراق کے پڑوسیوں اور خطے کی خدمت کرے گا۔

پیر - 23 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 12 جون 2023ء شمارہ نمبر [16267]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]